بھارت کو مات

عالمی عدالت میں معززجج عبدالقوی احمد یوسف نے محفوظ کیا گیا فیصلہ پڑھ کر سنایا جس میں کلبھوشن کی بریت،

سیاسی، اداراتی انتشار

ملک میں انتشار پھیل رہا ہے، پاکستان انتشار کی گرفت میں ہے، حالات بگڑ رہے ہیں ۔۔۔۔ یہ جملے، یہ

جیتے بغیر جیت

اچھا یہ کمال ہے کہ کبھی کبھی آپ بغیر جیتے ہوئے جیت جاتے ہیں۔ سیاست میں تو ہم یہ دیکھتے

ریل کی سیٹی بجی!

بوڑھا ہونے پرسر کے بال سفید ہونے لگتے ہیں، عمر سو برس سے بڑھ جائے تو بالوں کی یہی سفیدی

تک دھنا دھن ۔۔ نا

صدقے اور واری جاؤں اس حکومت کے جس نے ایک نہیں، دو نہیں، تین نہیں بلکہ درجنوں محاذ ایک ساتھ

کب، کیسے اور کیوں؟

کوہ قاف کے بلند و بالا پہاڑوں میں جنم لے کر اُن کی ترائیوں میں پرورش پانے والے رسول حمزہ

زوال پذیر سیاسی مافیا

“حساب لینے والو کان کھول کر سن لو ہم نے چھوڑنا نہیں تم کو، آج حاضر سروس ہو، کل ریٹائرڈ

میرا وانی شہید

ہندی میں وانی کا مطلب ہے ” آواز ” ۔۔۔ میں یہاں وانی کو آواز ہی کے معنی میں لوں

حیدر منزل کا انہدام

کراچی کی بے ہنگم اور بے ترتیب ترقی، جسے لوٹ مار کہنا زیادہ بہتر ہو گا، نے نہ صرف اس

اگر مگر …. لیکن‬

پاکستان میں میڈیا نے ” اگر مگر ” پر خوب خوب کھیلا ۔ بعض اوقات تو معاملات بے ہودگی اور

ٹاپ اسٹوریز