بائی پولر ڈس آرڈر، ایک ذہنی عارضہ

بائی پولر ڈس آرڈر، ایک ذہنی عارضہ|humnews.pk

شیزوفرینیا اور ڈپریشن سے تو اب کچھ لوگ واقف ہوچکے ہیں لیکن موڈ ڈس آڈر یعنی (bipolar disorder) کے بارے میں بہت ہی کم لوگ جانتے ہیں بلکہ کچھ قارئین نے تو یہ لفظ بھی شاید پہلی مرتبہ پڑھا ہو۔

بائی پولر ڈس آڈر بنیادی طور پر ایک ذہنی عارضہ ہے جس میں انسان اپنے موڈ پر کنڑول نہیں رکھ پاتا اور اس کے باعث انسان کی روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

اس مرض کا شکار انسان بظاہر تو بالکل صحت مند اور نارمل نظر آتا ہے لیکن ذہنی طور پر وہ سخت انتشار اور بے سکونی کا شکار ہوتا ہے جبکہ لوگ اسے بدتمیز اور کبھی کبھی پاگل جیسے لقب سے پکارتے ہیں لیکن یہ نہیں سوچتے کے ہوسکتا ہے کہ اس شخص کو کسی ماہر نفسیات، ہمارے اچھے رویے اور ساتھ کی ضرورت ہو۔

اس ذہنی عارضے  کے شکار افراد کو موڈ میں اتار چڑھاؤ، توانائی میں کمی، کام کرنے کی صلاحیت میں کمی اور روزمرہ زندگی کے کام کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن ایسا ہر وقت نہیں رہتا بلکہ یہ بیماری ہر کچھ دن بعد اپنے اثرات ظاہر کرتی ہے اور کبھی ایک ہفتے، کبھی کچھ دن اور کبھی تو مہینوں تک ان اثرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اس مرض میں کبھی انسان کا موڈ بالکل ٹھیک رہتا ہے جبکہ کبھی انتہا سے زیادہ خراب، اتنا کے وہ اپنے ارد گرد موجود افراد سے لڑنے جھگڑنے سے بھی دریغ نہیں کرتا۔ اسی طرح کبھی کبھی بائی پولر ڈس آڈر کے باعث انسان ایسے فیصلے کرلیتا ہے جو اس کے لیے انتہائی نقصان دہ بھی ہوسکتے ہیں، جیسے کئی لوگ اپنی نوکری چھوڑ دیتے ہیں یا کریڈٹ کارڈ سے ایک بڑی رقم خرچ کردیتے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ اس بیماری کے باعث انسان بہت زیادہ تھکن محسوس کرتا ہے جبکہ سونے کے بعد بھی تھکن محسوس ہوتی ہے۔ اسی طرح انسان بے چینی اور مایوسی کی کفیت میں چلا جاتا ہے۔

اس کا علاج موجود ہے لیکن ہمارے معاشرے اسے بیماری قبول کرنا تو دور کی بات ہے اس کو بیماری بولنا بھی منع ہے اور اگرکوئی غلطی سے اس بیماری کی نشاندہی کرتے ہوئے کسی ماہر نفسیات سے رجوع کرنے کا مشورہ دے دے تو بس پھر اس انسان کو جس تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس سے آپ اچھی طرح واقف ہوں گے۔

اس بیماری کی چار اقسام ہیں۔ جن میں مانیا، ہائپومانیا، ڈپریشن اور مخلوط بائی پولر کی قسم شامل ہے۔ مخلوط قسم میں چاروں اقسام کے اثرات موجود ہوتے ہیں۔

بائی پولر ڈس آڈر کی علامات:

کسی کا حد سے زیادہ پر امید یا بہت زیادہ بے چین نظر آنا، بہت کم نیند لے کر بھی بھرپور توانائی محسوس کرنا، بہت تیز تیز بولنا، بہت زیادہ منتشر رہنا، کسی بھی چیز کے اثرات کی پرواہ نہیں کرنا، یہ علامت عموماً اس کی پہلی قسم یعنی مانیا میں پائی جاتی ہیں۔

دوسری قسم ہائپو مانیا اور تیسری قسم  ڈپریشن کی علامات میں ناامیدی، اداسی، خالی پن، بے چینی، توانائی میں کمی، بے ترتیب بھوک، وزن کا بڑھنا یا گھٹنا، نیند نا آنا، دماغ کا کمزور ہوجانا، خود کو ہر چیز کے لیے قصور ٹہرانا اور خود کشی جیسے خیالات شامل ہیں۔

چوتھی قسم میں دونوں طرح کی علامات پائی جاتی ہیں۔

اس بلاگ کا مقصد صرف اس بیماری کے بارے میں آگاہی دینا نہیں بلکہ یہ پیغام بھی دینا ہے کہ اگرہمارے اردگرد کسی میں ایسی علامات پائی جائیں تو اس سے دور جانے کے بجائے اس کا خیال رکھا جائے۔ اس بات کو جاننے کی کوشش کی جائے کے کہ کہیں وہ کسی بیماری میں تو مبتلا نہیں اور سب سے بہتر یہ ہے کہ کسی ماہر نفسیات سے رابطہ کیا جائے کیونکہ یہ ہم سب کی ذمےداری ہے اور اسی طرح سے ایک صحت مند ذہن بنایا جاسکتا ہے۔

ٹاپ اسٹوریز