عمران خان نے کم اور نوازشریف نے زیادہ ٹیکس ادا کیا

بحیثیت وزیراعظم، عمران خان نے کم اور نوازشریف نے زیادہ ٹیکس ادا کیا

فائل فوٹوز


اسلام آباد: انکم ٹیکس کی تفصیلات پر مشتمل پارلیمنٹیرینز کی ٹیکس ڈائریکٹری 2017 کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے 1 لاکھ 3 ہزار 763 روپے ٹیکس ادا کیا ہے۔ صدر پاکستان عارف علوی نے ذاتی اور کاروباری آمدن پر 18 لاکھ 6 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

ٹیکس ڈائریکٹری 2017 کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے 2 لاکھ 63 ہزار 137 روپے ٹیکس ادا کیا۔  سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ذاتی اور کاروباری آمدن پر 37 لاکھ 89 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

وزیرعظم عمران خان نے 2016 میں 159609 روپے ٹیکس ادا کیا تھا اور اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے 20 لاکھ 524 روپے ٹیکس دیا تھا۔

وفاقی بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جاری کی گئی پانچویں ٹیکس ڈائریکٹری میں ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹ ممبران کی طرف سے ادا کیے گئے ٹیکس کی تفصیلات شامل ہیں۔

ٹیکس ڈائریکٹری 2013 کے عام انتخابات کے نتیجہ میں بننے والی اسمبلی اور سینیٹ کے اراکین کی ٹیکس تفصیلات پر مشتمل ہے۔

پانچویں  ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے نااہل رکن قومی اسمبلی جہانگیرخان ترین 9 کروڑ 73 لاکھ روپے ٹیکس ادا کر کے سب سے امیر اور کٹھومل جیون 1145 روپے ٹیکس ادا کر کے غریب ترین رکن قومی اسمبلی رہے۔

جہانگیرترین 2016 میں بھی پانچ کروڑ تین لاکھ سے زائد ٹیکس ادا کرکے سرفہرست رہے تھے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں موجودہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے 2017 میں 1 کروڑ 2 لاکھ روپے ٹیکس ادا کیا تھا۔  عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور وزیر ریلوے شیخ رشید احمد 7 لاکھ 26 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے 138573، جماعت اسلامئ کے سربراہ سراج الحق نے 138573 اور جمیعت علمائے اسلام(ف) مولانا فضل الرحمن نے 125225 روپے ٹیکس ادا کیا۔

سابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار ثنا اللہ زہری نے 1 کروڑ روپے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 80 لاکھ 72 ہزار روپے، سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور موجودہ وزیر دفاع پرویزخٹک نے 9 لاکھ 29 روپے ٹیکس ادا کیا۔

میرعامر علی خان مگسی نے ذاتی اور کاروباری آمدن پر 17 لاکھ روپے، سید غلام مصطفی شاہ 36 لاکھ 43 ہزار ، سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ ڈاکٹر عذرا فضل 4 لاکھ 80 ہزار، بھون داس 32 لاکھ روپے،

قومی اسمبلی میں سابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے 2 لاکھ 56 ہزار، شیخ فیاض الدین 1 کروڑ 40 لاکھ روپے اور سہیل منصور خواجہ نے 28 لاکھ 48 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

پیر محمد امین الحسنات نے ذاتی اور کاروباری آمدن پر 67 لاکھ 47 ہزار روپے، شیخ محمد اکرم 50 لاکھ 62 ہزار روپے، اظہر قیوم نہرہ 35 لاکھ 56 ہزار، سردار اویس احمد خان لغاری 4 لاکھ 67 ہزار، سردار محمد جعفر خان لغاری 1 لاکھ 92 ہزار، محمد بلیغ الرحمان نے ذاتی اور کاروباری آمدن پر 87 لاکھ 50 ہزار ، میاں امتیاز احمد نے ذاتی اور کاروباری آمدن پر 93 لاکھ 50 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

ڈائریکٹری کے مطابق ارکان قومی اسمبلی کی نسبت ارکان سینیٹ نے زیادہ ٹیکس جمع کرایا۔ 104 میں 98 ارکان سینیٹ نے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے اورطلحہ محمود 4 کروڑ 31 لاکھ روپے ٹیکس ادا کر کے سر فہرست رہے۔

بلوچستان سے سینیٹر روزی خان 4 کروڑ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد نے سب سے کم 44485 روپے ٹیکس جمع کرایا۔

تاج محمد آفریدی دو کروڑ 93 لاکھ،  ڈاکٹر فروغ نسیم دو کروڑ78 لاکھ،  اعتزاض احسن 2 کروڑ52 لاکھ،  محسن عزیز 15 لاکھ،  فاروق ایچ نائیک ایک کروڑ، اسحاق ڈار 90 لاکھ 38 ہزار، شاہی سید 20 لاکھ 24 ہزار،  چوہدری تنویر حسین 30 لاکھ تین ہزار، ریٹائرڈ جنرل عبدالقیوم 30 لاکھ 12ہزار، شیری رحمان، 18 لاکھ۔ سلیم مانڈی والا 14 لاکھ چار ہزار، اور اسلام الدین شیخ نے 18 لاکھ 9 ہزار ٹیکس ادا کیا۔

رکن قومی اسمبلی شیخ فیاض الدین نے  ایک کروڑ 40 لاکھ، خواجہ سعد رفیق نے 50 لاکھ 22 روپے، خواجہ آصف پانچ لاکھ 56 ہزار، وزیرخزانہ اسد عمر40 لاکھ 84 ہزار،  بسم اللہ خان 4 لاکھ 59 ہزار، غلام احمد بلور 138573، آفتاب شیرپاؤ 11 لاکھ 7 ہزار، ریٹائرڈکیپٹن محمد صفدر165243، مراد سعید241946، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری255555، چوہدری نثار علی خان 17 لاکھ دو ہزار،  خرم دستگیر 284780، سائرہ افضل تارڑ190739 اور سابق اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایاد صادق نے289174 روپے ٹیکس ادا کیا۔


متعلقہ خبریں