اے ٹی ایم مشینوں نے کہانیاں چھاپنا شروع کردیں


واشنگٹن:عوامی مقامات پر نصب کی جانے والی نئی اے ٹی ایم مشینیوں نے افسانوں اور مختصر کہانیوں کی چھپائی شروع کردی۔

مشینوں سے ٹھنڈے و گرم مشروبات سمیت رقوم نکالنے کے عادی اب اپنی پسندیدہ تحریرکی بھی اے ٹی ایم سے چھپائی کراسکیں گے۔

سان فرانسسکو سمیت امریکا کی مختلف ریاستوں میں نصب مشینیں ایسی کہانیاں اور افسانے چھاپتی ہیں جوایک سے پانچ منٹ کے دوران پڑھی جاسکیں۔

اورنج اور سیاہ رنگ کی مشین آن ہوتے ہی جی ایس ایم نیٹ ورک سے جڑ جاتی ہے اور موضوع وہ مہینے کے اعتبار سے چھپائی شروع کردیتی ہے۔

چھپائی کے لئےادبی دنیا میں کلاسیک و شاہکار کہانیوں اور افسانوں کا درجہ رکھنے والی تخلیقات کا انتخاب ممتاز لکھاریوں نے کیا ہے۔

نئی اے ٹی ایم مشینیں رسید کی شکل میں چھپائی کرتی ہیں جنہیں مختصر وقت میں بس اسٹاپ پہ کھڑے ہوکر بھی پڑھاجاسکتا ہے۔

اکتوبر 2016 میں یہ اے ٹی ایم مشین پہلی مرتبہ فرانس کے شہر گرینوبل میں نصب کی گئی تھی ۔

ان مشینوں کا خیال اس وقت آیا جب متعدد سروے سے سماجی و معاشرتی ماہرین کے علم میں یہ بات آئی کہ لوگ مطالعے کی عادت ترک کرتے جارہے ہیں۔

گزشتہ سالوں میں امریکی ماہرین کے علم میں یہ بات بھی آئی تھی کہ ڈیجیٹل دور کے بچے اپنے دستخط تک نہیں کرسکتے ہیں۔

بچوں،نوجوانوں اور بڑوں کو مطالعے کی طرف دوبارہ راغب کرنے کے لئے لگائی جانے والی مشینیں بلامعاوضہ چھپائی کا ’فریضہ‘ سر انجام دے رہی ہیں۔

امریکا اور فرانس سمیت ممالک میں اب تک 150 ایسی اے ٹی ایم مشینیں نصب کی جا چکی ہیں۔


متعلقہ خبریں