گردوں کی صحت سےمتعلق آگاہی کا عالمی دن


دنیا بھر میں آج گردوں کی صحت سے متعلق آگاہی کا عالمی دن منایا جارہاہے ۔اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں کو انسانی جسم میں گردے کی اہمیت سے روشناس کرانا اور اس کی بیماریوں سے بچنے کی آگاہی فراہم کرنا ہے۔

گردے انسانی جسم کا اہم عضو ہیں لیکن المیہ دیکھیں کہ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہرسال پچاس ہزار سے زائد افرادصرف گردے کےامراض میں مبتلا ہو کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ماہرین نے طب نےاس کی بڑی وجہ گردہ عطیہ کرنے والوں کی کمیابی  قراردیا ہے

محکمہ صحت کے اعداد وشمارکے مطابق پاکستان میں دو کروڑافراد گردوں کے امراض میں مبتلاہیں ۔ گردوں کے مریضوں میں سالانہ بیس فیصد اضافہ بھی ہو رہا ہے۔ماہرین امراض گردہ  کہتے ہیں کہ گردے کا مرض عام طور پر30 سے 40 سال کی عمر میں ہوتا ہےلیکن طبی رپورٹوں کے مطابق اب یہ مرض بچوں میں بھی ظاہرہونےلگاہے۔

گردے کے امراض کی بر وقت تشخیص کیلئے ضروری ہے کہ وقتاً فوقتاً بلڈ شوگر، بلڈ پریشر، یورین ڈی آر اور الٹرا ساؤنڈ ایسے  ٹیسٹ کرائے جائیں۔
طبی ماہرین کے مطابق گردوں کے امراض سے بچنے کیلئے پانی کا زائد استعمال، سگریٹ نوشی اورموٹاپےکا خاتمہ ضروری ہے۔
یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر کی ایک تہائی آبادی موٹاپے کا شکار ہے جس کے باعث وہ کئی اقسام کے خطرناک امراض کے خطرے کی براہ راست زد میں ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے میں کمی کرنا گردوں کے امراض میں مبتلا ہونے کے امکان میں بھی کمی کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:صحت کی عالمی درجہ بندی، پاکستان 52ویں نمبر پر

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ خصوصاً گرمی میں گردے کے مریضوں کو زیادہ پانی پینا چاہیئے تاکہ پیشاب میں پتھری بنانے والے اجزا کو خارج ہونے میں مدد ملتی رہے کیونکہ یہی رسوب دار اجزا کم پانی کی وجہ سے گردے میں جم کر پتھری کی شکل اختیار کر جاتے ہیں۔

وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے گردوں کے امراض کے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پرخصوصی پیغام بھی جاری کیا ہے ۔ ڈاکٹریاسمین راشد کہتی ہیں کہ گردوں کے امراض کے اسباب اور احتیاطی تدابیر کے بارے عوام میں شعور اور آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے گردوں کی بیماری میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ پنجاب بھر میں گردوں کی بیماری میں مبتلا مریض کے لئے شعور و آگاہی اجاگر کرنے کے لئے جلد آگاہی مہم کا آغاز کیا جائے گا۔ سرکاری اسپتالوں میں ڈائلیسز مشینوں اور وینٹی لیٹرز کی تعداد بڑھانے کے لئے حکومت نے بجٹ کا بڑا حجم مختص کیا ہے۔ گردوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کے بروقت علاج معالجہ کے لئے جلد ہیلپ لائن کا آغاز کیا جائے گا-

انہوں نے کہا پنجاب بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ہر سال گردوں کی بیماری میں مبتلا ہزاروں مریضوں کو علاج معالجہ کی مفت سہولیات دی جاتی ہیں۔ سرکاری اسپتالوں کے سینئر اور جونئیر ڈاکٹرز سمیت پیرا میڈیکل سٹاف کو گردوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کا خاص خیال رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ورلڈکڈنی ڈے کی مناسبت سے لاہور سمیت ملک بھر میں سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر طبی تنظیمیں اورنجی اسپتال گردوں کی بیماریوں سے متعلق سمینارز، ورکشاپس، کانفرنسز اور واک کا اہتمام کرکےعوام کو شعور دے رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں