استعمال شدہ ماسک سرعام پھینکنے پر44 ہزار روپے جرمانہ

پنجاب بھر میں ایک ہفتے کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار

متحدہ عرب امارات کی ریاست عجمان کی پولیس نے استعمال شدہ ماسک سڑک پر پھینکنے پر1000 درہم(کم وبیش44 ہزار پاکستانی روپے) جرمانے کا اعلان کیا ہے۔

صحت اور حفاظت کے متعلق کمیٹی کے سربراہ کرنل محمد مبارک نے کہا کہ استعمال شدہ ماسک کو سرعام پھینکنا غیرذمہ دارانہ رویہ اور صحت عامہ کیلئے خطرہ ہو سکتا ہے۔ استعمال شدہ ماسک سڑک پر پھینکنے پر موٹرسائیکلسٹ یا کار سوار کو چھ بلیک پوائنٹس بھی دیئے جائیں گے۔

کمیٹی نے عوام کو بتایا کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے استعمال ہونے والے ماسک کو تلف کرنے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ اسے پلاسٹک کی تھیلی میں ڈال کر ڈسٹ بن میں پھینکا جائے کیوں کہ ماسک کو سر عام پھینکنے سے وبا کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے۔

کرنل محمد مبارک نے بتایا کہ ماسک کو خاک دان میں پھینکنے کے بعد ہاتھ دھونا بھی نہایت ضروری ہے۔ کورونا وبا کو پھیلنے سے روکنا ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔

کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ لوگوں اکثریت ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہی ہے لیکن چند لوگ ایسے بھی ہیں جن کی بے احتیاطی سے وبا مزید پھیل سکتی ہے اور ہم اس قسم کا رویہ برداشت نہیں کریں  گے۔ شہریوں کو چاہیے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ماسک کو خاک دان میں پھینکیں۔

عجمان کی پولیس شہریوں کو اس بارے میں بھی آگاہی فراہم کرے گی کہ غیر ذمہ دارانہ رویہ کس طرح دوسروں کیلئے خطرہ بن سکتا ہے۔ عجمان کی صحت اتھارٹی سڑک پر پھینکے گئے استعمال شدہ ماسک کو جمع کرنے اور مناسب انداز میں تلف کرنے کے متعلق بھی اقدامات کر رہی ہے۔

وہاں کی پولیس صحت عامہ کے متعلق بنائی گئی کمیٹی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ غیرضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں اور ماسک کا استعمال لازمی ممکن بنائیں۔

خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس کے 35,192 مریض ہیں اور266 جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کی ہے اور احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے کاروبار کھولنے کی اجازت دی ہے۔


متعلقہ خبریں