جسٹس اطہر من اللہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی تجویز


اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن نے سینئرجج جسٹس اطہر من اللہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بنانے کی تجویز دی ہے۔

ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن کی سفارشات منظوری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کو ارسال کردی گئی ہیں۔

چیف جسٹس کی زیر صدارت ججز تقرری کے حوالے سے جوڈیشنل کمیشن کا اجلاس منعقد کیا گیا۔ جس میں جوڈیشل کمیشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس اطہرمن اللہ کو چیف جسٹس نامزد کرنے کی سفارش کی۔

جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کے باعث اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئرجج بن گئے تھے۔

واضح رہے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عدلیہ اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف تقریر کرنے پرعہدے سے برطرف کیا گیا تھا جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس انور قاصی رواں ماہ عہدے سے سبوق دوش ہو رہے ہیں۔

پاکستان کے قانون اور آئین کے تحت جوڈیشنل کمیشن کی نامزدگی پر ججز کو سپریم کورٹ میں تعینات کیا جاتا ہے جبکہ ان کی نامزدگی پر ہی سپریم کورٹ میں ججز کی ترقیاں ہوتی ہیں۔

جوڈیشنل کمیشن چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے چار سینئر ترین ججز پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان کے علاقہ علاوہ اس میں ایک سابق چیف جسٹس، اٹارنی جنرل پاکستان، وفاقی وزیر قانون اور ایک سپریم کورٹ کے سینئرجج بھی موجود ہوتے ہیں۔

جوڈیشل کمیشن کی سفارشات منظوری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کو ارسال کی جاتی ہیں جو 14 دن میں نامزدگی کو منظور کرتی ہے۔ اس کے بعد نامزد جج کا نام وزیراعظم کو بھیجا جاتا ہے جو اسے حتمی منظوری کے لیے صدر کو ارسال کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں