’مظاہرین نے حدود پار کیں تو حکومتی احکامات پر عمل کیا جائے گا‘


کراچی: ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے کہا ہے کہ احتجاجی مظاہرین نے اگر حدود پار کیں تو صوبائی اور وفاقی حکومت کے احکامات پرعمل کیا جائے گا۔

میجرجنرل محمد سعید کا کہنا تھا کہ امید ہے صورتحال جلد بہتر ہوجائے گی لیکن حکومت کی جانب سے جو احکامات ہوں گے ان پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔

ڈی جی رینجرزسندھ نے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائم میں 70 فیصد انڈر میٹرک نوجوان ملوث ہیں لیکن حالات پہلے کے مقابلے میں کافی بہتر ہیں.

میجر جنرل محمد سعید نے مزید کہا کہ کراچی کو اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری سمیت لسانی جنگ کا سامنا تھا جس میں خاطرخواہ کمی آئی ہے۔

ڈی جی رینجرزسندھ نے امید کا اظہار کیا کہ امید ہے کہ ملک کی موجودہ صورتحال جلد بہتر ہو جائے گی۔

تاجروں سے ملاقات کے دوران ڈی جی رینجرز نے ورلڈ میمن آرگنائزیشن بزنس کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے توہین رسالت کیس میں بدھ کے روز آسیہ مسیح کو بری کرنے کے خلاف مذہبی جماعتوں نے احتجاج کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں فیض آباد پل بلاک کردیا تھا۔

کراچی میں بھی لیاری، ایکسپریس وے، اسٹار گیٹ، نمائش چورنگی، بلدیہ اور نٹی جیٹی پل سمیت متعدد علاقوں میں بھی احتجاج شروع ہو گیا تھا۔

سپر ہائی وے کو بھی بلاک کردیا گیا اور حیدر آباد سے کراچی کی دو طرفہ ٹریفک معطل ہو گئی کر دی گئی تھی۔

مظاہرین  نے کراچی میں متعدد شاہراہیں بلاک کردیں جس کے سبب ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں کو متبادل راستہ اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی جاتی رہیں۔

کراچی کے کئی علاقوں میں مظاہرین نے دکانیں اور کاروبار بند کرا دیے جب کہ نمائش چورنگی پر میڈیا پر حملے کی خبریں بھی سننے میں آئیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ میڈیا ان کی کوریج کیوں نہیں کررہا۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں مسیحی عبادت گاہوں پر سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔

سندھ بھر میں 10 روز کے لیے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کا نوٹی فیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فیکیشن کے مطابق صوبے میں دس روز تک چار سے 4 سے زائد افراد کے اجتماع، جلسوں، ریلیوں اور اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی۔


متعلقہ خبریں