شہبازشریف کا صورتحال کو حکمت سے سنبھالنے کا مشورہ

فائل فوٹو ۔–

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آسیہ بی بی کی سزائے موت سے متعلق فیصلے کے بعد پیدا ہونے والے بحران سے متعلق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ نواز کے صدر شہبازشریف کا کہنا تھا کہ اس صورتحال کو حکمت، تدبر اور فراصت سے سنبھالنا ہوگا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ پارٹی پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ ان حالات میں حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔

ایک صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ اگر وہ خود وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز ہوتے صورتحال سے کیسے نمٹتے؟ اس پر ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اس بارے میں پہلے ہی اپنا مؤقف دے چکی ہے۔

اس سے قبل جمعرات کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اپوزیشن موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھانا نہیں چاہتی، کچھ عناصر مذہب کا غلط استعمال کرکے ایک بار پھر سڑکوں پر ہیں اور کوئی باشعور پاکستانی ان کے بیانیے کو نہیں مانتا۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا لہجہ اور باڈی لینگویج جارحانہ تھی۔

اجلاس میں رانا ثناءاللہ نے بھی آسیہ بی بی کا معاملہ اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ اگر 2009 میں درج مقدمے کا فیصلہ 2010 میں ہوجاتا تو اس صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ صورت حال کو اس حد تک پہنچانے کا ذمہ دار نظام عدل بھی ہے۔


متعلقہ خبریں