آسیہ بی بی کیس: مذاکرات کامیاب، دھرنامظاہرین منتشر ہونا شروع

آسیہ کے مقدمے میں نظر ثانی کی اپیل پرحکومت کو اعتراض نہیں ہوگا، معاہدہ

  • تمام مسائل پر امن انداز میں حل کرلیے گئے ہیں، فیاض الحسن چوہان
  • ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، ذرائع


اسلام آباد: حکومت اور دھرنا قائدین میں مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں جس کے بعد دھرنا مظاہرین منتشر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

بدھ کے روز سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کیس کا فیصلے دیئے جانے کے بعد سے تحریک لیبک پاکستان (ٹی ایل پی) سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کی جانب سے ملک بھر میں احتجاج کیا جارہا تھا جبکہ ٹی ایل پی نے اسلام آباد اور لاہور سمیت ملک کے بڑے شہروں میں دھرنے دے رکھے تھے۔

اس قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ دونوں فریقین کے درمیان تمام معاملات طے پا گئے ہیں۔ کچھ دیر میں معاہدے کا باقاعدہ اعلان کردیا جائے گا۔

دوسری جانب تحریک لبیک پاکستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ دھرنا قائدین کچھ دیر میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان کریں گے۔

وزیر مملکت برائے داخلہ فیاض الحسن چوہان نے بتایا تھا کہ پوری قوم چاہتی تھی کہ یہ معاملہ پرامن طریقے سے حل ہوجائے اور تمام مسائل پر امن انداز میں حل کرلیے گئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ حکومت کی جانب سے مظاہرین کو تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے جبکہ مظاہرین نے دھرنا ختم کرنے پررضا مندی ظاہر کردی ہے۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ تحریری معاہدے پر باقاعدہ دستخط کیے گئے ہیں۔

مظاہرین کے ساتھ مذاکرات طے پا گئے ہیں، نورالحق قادری کی تصدیق 

وفاقی وزیرمذہبی امور نور الحق قادری نے کہا ہے کہ مظاہرین بھی مذاکرات کا اعلان کردیں گے، مولانا سمیع الحق ایک جیدعالم دین تھے۔

معاہدے کے اہم نکات:

معاہدے میں لکھا گیا ہے کہ  آسیہ مسیح کے مقدمے میں نظرثانی اپیل پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا جبکہ آسیہ کا نام ای سی ایل میں ڈالے جانے کے لیے قانونی کارروائی کی جائے گی۔

حالیہ دھرنوں میں ہونے والی شہادتوں پر قانونی چارہ جوئی کی جائے گی جبکہ اس احتجاج کے دوران تمام گرفتار کارکنان فوری رہا کیے جائیں گے۔

معاہدےکی ایک شق  میں تحریک لبیک نے حالیہ دھرنوں کے باعث مشکلات پرعوام سے معذرت بھی کی ہے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے اعلان کیا ہے کہ جب تک آسیہ کی رہائی کا فیصلہ کالعدم قرار نہیں دیا جاتا احتجاج  اور دھرنا جاری رہے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ مرکزی دھرنا داتا دربار کے باہر جاری ہے، ہمارے کارکنان ملک بھر میں دھرنے جاری رکھیں گے۔


متعلقہ خبریں