ہاؤسنگ سوسائٹیز میں گھپلوں کا انکشاف


اسلام آباد: ملک بھر کی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فرانزک رپورٹ میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے۔

ہاؤسنگ سوسائٹیز میں گھپلوں کا انکشاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی فرانزک رپورٹ میں ہوا ہے۔ ایف آئی اے نے ملک بھر میں 631 کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹیز میں سے 452 کا فرانزک آڈٹ کیا۔

ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں فرانزک آڈٹ کی گئی 452 کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹیز میں سے صرف 51 قانون کے مطابق بنائی گئی ہیں جب کہ ملک بھر کی تین ہزار 186 نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں سے دو ہزار 814 کا آڈٹ کر لیا گیا ہے۔ جس میں سے صرف دو سو 48 ہاؤسنگ سوسائٹیزقانون کے مطابق ہیں۔

ملک بھر میں پانچ ہزار 967 ایسی ہاؤسنگ اسکیمیں ہیں جن کی کوئی رجسٹریشن ہی نہیں ہے جب کہ کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کے لیے متنازعہ اراضی کو خریدا گیا۔

رپورٹ کے مطابق نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں عام لوگوں کے ساتھ فراڈ کیا گیا ہے جب کہ ہاؤسنگ سوسائیٹیز کے لیے ٹکڑوں میں منتشر زمین خریدی گئی اور درخواست گزاروں کو پیسے لینے کے باوجود پلاٹ نہیں دیے گئے۔

موجود سے زیادہ پلاٹ فائل فروخت کر کے بڑی رقم کی خوردبرد کی گئی ہے جب کہ ہاؤسنگ سوسائیٹیز کی جانب سے قبضہ گروپوں کو پیسے بھی دیے گئے۔ پلاٹس تبادلوں کی مد میں وصول کی گئی فیس کبھی کوآپریٹیو ڈیپارٹمنٹ کا ادا نہیں کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق رقم کی گردش کے لیے غیر مصدقہ اکاؤنٹ کھولے گئے اور رجسٹرار آفس اور آڈیٹر سے یہ اکاؤنٹس چھپائے جاتے رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں