سینیٹ انتخاب، پنجاب کی دو خالی نشستوں پر انتخاب 15 نومبر کو ہوگا


اسلام آباد: سینیٹ کی پنجاب سے خالی دو نشستوں پر مسلم لیگ نون اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایک ایک نشست ملنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق سینیٹ کے ضمنی انتخابات میں ترجیحی فارمولا کے تحت پی ٹی آئی اور نون لیگ کو ایک ایک نشست ملنے کا امکان ہے۔ چاروں امیدواروں کے نام بیلٹ پیپر پر شائع ہوں گے اور اراکین سینیٹ ترجیحی فارمولے کے تحت ووٹ کاسٹ کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو پنجاب میں عددی اکثریت حاصل ہونے کے باعث پہلے نمبر پر اُن کا امیدوار ہوسکتا ہے تاہم اپوزیشن کے دونوں امیدواروں میں سے کسی ایک کو حکمران جماعت کے دوسرے امیدوار کے مقابلہ میں ترجیحی ووٹ زیادہ ملنے کا امکان ہے۔

مسلم لیگ نون کے امیدواروں نے پی ٹی آئی کے ناراض دھڑوں سے رابطے بھی شروع کر دیے ہیں اور مسلم لیگ نون کے امیدوار سعود مجید پی ٹی آئی کے ووٹ بھی حاصل کرنے لیے پر امید ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کو سینیٹ کی خالی نشستوں پر کامیابی کا ٹاسک دے دیا ہے جب کہ مسلم لیگ نون بھی پیپلزپارٹی کی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

سینیٹ کی دو نشستوں کے لئے جنرل نشست پرپی ٹی آئی کے ولید اقبال اور مسلم لیگ نون کے سعود مجید میں مقابلہ ہو گا جب کہ خواتین کی مخصوص نشست پر مسلم لیگ نون کی سارا افضل تارڈ اور پی ٹی آئی کی سیمی ایزدی مد مقابل ہوں گی۔

حکمراں جماعت پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نون کے چاروں امیدواروں کو ٹکٹ جاری کر دیے گئے ہیں جب کہ سینیٹ انتخاب کے فارمولے کے تحت چاروں امیدواروں کے لئے پنجاب اسمبلی میں ہی پولنگ ہوگی۔

مسلم لیگ نون کے ہارون اختر اور سعدیہ خاقان عباسی کی نااہلی کے باعث سینیٹ کی پنجاب سے خالی دونشستوں پر ضمنی انتخاب 15 نومبر کو ہو گا۔


متعلقہ خبریں