چیف جسٹس نے سرکاری رہائش گاہوں پر قبضے کا نوٹس لے لیا

سپریم کورٹ: راولپنڈی خود کش دهماکے کا ملزم عمر عدیل خان بری

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سرکاری افسران کا بڑی سرکاری رہائش گاہوں پر قبضے کا ازخود نوٹس لے کر تمام صوبائی چیف سیکریٹریز سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے سربراہ نے ازخود نوٹس ذرائع ابلاغ کی رپورٹس پر لیا ہے۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ مختلف سرکاری محکموں کے بڑے بڑے افسران ایسی سرکاری رہائش گاہوں پر قابض ہیں جن کی مالیت اربوں روپے میں ہے۔

میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایسی سرکاری رہائش گاہیں زیادہ تر ملک کے مختلف شہروں کے پوش علاقوں میں واقع ہیں۔

دلچسپ امر ہے کہ سرکاری رہائش گاہوں میں مقیم افسران سالانہ مرمت اور تزئین و آرائش بھی اپنے ذاتی خرچ سے نہیں کراتے ہیں بلکہ حکومت سالانہ بجٹ میں اس مقصد کے لیے فنڈز بھی مختص کرتی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس مقصد کے لیے مختص فنڈز کی مالیت بھی کروڑوں سے زائد ہوتی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے تمام صوبائی چیف سیکریٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ دس دنوں میں اپنی رپورٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرادیں۔


متعلقہ خبریں