احتجاجی مظاہروں کے دوران جلاؤ گھیراؤ میں مطلوب گیارہ افراد گرفتار



اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں مذہبی جماعت کے مظاہروں کے بعد جلاؤ گھیراؤ میں شامل مزید 11 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی پولیس نے تھانہ کورال اور شہزاد ٹاؤن میں کارروائی کرتے ہوئے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں مطلوب افراد کو گرفتار کیا جب کہ 19 گرفتار افراد کو ایم پی او آرڈیننس کے تحت آج جیل بھیج دیا گیا ہے۔

اسلام آباد پولیس نے 100 افراد پر دہشت گردی کی دفعات کے ساتھ مقدمات درج کر رکھے ہیں۔

ملزمان نے تڑامڑی چوک پر حملہ کر کے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو زخمی کیا تھا۔

ملزمان پر دہشتگردی، پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے اوردفعہ 144 کی خلاف ورزی پر مقدمات درج کیےگئے تھے، دیگر مقدمات میں مذہبی جماعتوں کے 20 کارکنان سمیت 100 سے زائد نامعلوم افراد نامزد ہیں۔

وفاقی پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کے احکامات پر تمام ملزمان کو جلد گرفتار کر لیں گے۔

اس سے قبل وفاقی وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے نیشنل ہائی ویز اور موٹرویز کی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو کٹہرے میں لانے کا اعلان کیا تھا۔  وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ احتجاج کا فائدہ اٹھا کر قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچانے والوں کا محاسبہ کیا جائے گا۔ شرپسند عناصر کی نشاندہی کرکے انہیں کٹہرے میں لائیں گے۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے تحریک لبیک کے دھرنے کے دوران توڑ پھوڑ کر نے والے افراد کی نشاندہی کے لیے  پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کی معاونت طلب کی تھی۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا ہے کہ احتجاج کرنے والوں کے خلاف مزید دو مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جب کہ ٹوٹل ملزمان کی تعداد  500 ہے جس میں سے 32 کی نشاندہی بھی کر لی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں