عمران خان حکومت سے اپنے بھی نالاں


اسلام آباد: حکومت کے بعض اقدامات سے ان کے کچھ حامی بھی مایوسی اور شدید غم و غصے کا شکار ہونے لگے ہیں۔

جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے جن حامیوں کی آس، ناامیدی میں ڈھلنے لگی ہے وہ اس کا برملا اظہار بھی کررہے ہیں  لیکن ساتھ ہی اچھی توقعات وابستہ رکھتے ہوئے مشورے بھی دے رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ بھی ایسے ہی افراد میں شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے دکھ کا اظہار سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹ  پیغام میں کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ وہ نیا پاکستان نہیں ہے جس کی ہمیں امید تھی۔

ماضی میں عمران خان کی سب سے بڑی حامی رہنے والی جمائما گولڈ اسمتھ نے حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کے دفاع میں دلیرانہ تقریر کی مگر پھرتین روز کے اندر کیے جانے والے مطالبات کے آگے حکومت جھک گئی۔

عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما نے مایوسی کا اظہار کرنے کے باوجود امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا ہے۔ اپنی بندھی ’آس‘ کا اظہار انہوں نے ان الفاظ میں کیا ہے کہ اب بھی امید ہے کہ حکومت ایسا کچھ سوچ رہی ہوگی جس سے ہم واقف نہیں ہیں۔

جمائما گولڈ اسمتھ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عدالت سے بری ہونے کے باوجود آسیہ کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ حکومتی اقدام اس کے دیتھ وارنٹ پر دستخط کرنے کے مترادف ہے۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی پی ٹی آئی حکومت کو تحریک لبیک کے ساتھ معاہدہ کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما شیریں مزاری نے بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ  خون خرابے سے بچنے اور مطمئن کرنے کی پالیسی غیر ریاستی عناصر کے لیے خطرناک پیغام ہے۔

وفاقی وزیر نے اپنے ٹویٹ میں واضح کیا ہے کہ یہ پالیسی  پرامن جمہوری احتجاج کے حق کے تصور کو متاثر کرتا ہے۔

انہوں نے مؤقف اپنایا ہے کہ ریاست کو قانون کی عمل داری قائم کرنی چاہیے۔ عمران خان حکومت کو انہوں نے مشورہ دیا ہے کہ اسے اداروں کے ساتھ اس وقت بالخصوص کھڑا ہونا چاہیے جب انہیں نشانہ بنایا جارہا ہو۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپنی ہی حکومت سے توقع ظاہر کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان نہ صرف موجودہ حالات بلکہ جبری گمشدگیوں پر بھی قانون کی پاسداری کے عزم پر قائم رہیں گے۔


متعلقہ خبریں