حکومت بینکوں کا ڈیٹا ہیک ہونے پر ایوان کو اعتماد میں لے، احسن اقبال


اسلام آباد: مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے تمام بینکوں کا ڈیٹا ہیک کر لیا گیا ہے اور میری درخواست ہے کہ وزارت خزانہ کے وزیر اس حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لیں۔

قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی زیر صدارت شروع ہوا تو ارکان نے گزشتہ روز ایوان میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ایوان میں بد مزگی ہوئی جو قابل مذمت ہے، ہمیں لفظوں کے استعمال میں احتیاط کرنی چاہیے جب کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات نے سپارکو کے حوالے سے جو بیان دیا تھا وہ مناسب نہیں ہے۔

پاکستان کے مرکزی بینک کے مطابق سائبر حملہ بینک اسلامی کے کارڈ  کا عالمی طورپر استعمال معطل کر دی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے بینک کے کارڈز کو مختلف اے ٹی ایم اور پوانٹس آف سیل  پر استعمال کی گئی۔ مرکزی بینک نے اس بات پر زور دیا کہ اس حملہ کے متعلق تحقیقات ہونی چاہیے اور بینک کے سسٹم کو بہتر بنایا جانا چاہیے۔

ایوان کا ماحول بہتر رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے، خورشید شاہ

پیپلزپارٹی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ایوان کا ماحول ٹھیک رکھنا حکومت کا کام ہے جب کہ یہاں حکومتی ارکان کا رویہ ہی ٹھیک نہیں ہو گا تو ایوان کیسے چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلے کہتے تھے کہ قائد اعظم کا پاکستان اور اب کہتے ہیں کہ نیا پاکستان، ایوان میں گزشتہ روز ناخوشگوار واقع پیش آیا جو قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہاں فساد پھیلانا نہیں چاہتے، اسپیکر نے صبح ساڑھے دس بجے اپنے چیمبر میں بلایا تھا لیکن حکومتی رکن ہی نہیں پہنچے اور ہم ایک گھنٹے تک انتظار ہی کرتے رہے۔ یہاں کسی کے ہاتھ میں ہتھکڑیاں ہیں اور نہ ہی کسی کی زبانیں بند ہیں۔ ایوان کا ماحول بہتر کرنے کی ذمہ داری حکومت کی ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ حکومتی ذمہ دار نے سپارکو سے کہا ہے کہ وہ سیاسی فسادیوں کو خلا میں لے جا کر چھوڑ دے اور سنا ہے کہ سپارکو نے گزشتہ پانچ سال کا ڈیٹا بھی مانگ لیا ہے۔ ایسا ہوا تو ایوان تو خالی ہی ہو جائے گا۔

انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ سال ایوان میں فساد کرنے والے تو آج بھی یہاں موجود ہیں میرا مطالبہ ہے کہ سپارکو صرف تین ماہ کا ہی ڈیٹا مانگے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف بھی موجود تھے۔

گزشتہ روز اسمبلی اجلاس میں لفظ نیازی کے استعمال پر جھگڑا شروع ہوا۔ رکن قومی اسمبلی سید رفیع اللہ اور سردار محمد خان لغاری کے درمیان پہلے تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور پھر دونوں ارکان نے ہاتھا پائی کی کوشش کی جس پر اسپیکر نے اجلاس ملتوی کردیا تھا۔


متعلقہ خبریں