پاک-چین تعلقات کا انحصارلین دین پر نہیں، شاہ محمود


اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا ہے کہ وزیراعظم کے دورہ چین میں بیجنگ کے ساتھ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کو وزرا خارجہ کی سطح تک لے جانے پراتفاق کیا گیا ہے۔

انہوں نے وزیرخزانہ اسد عمر کے ہمراہ  پریس کانفرنس کرتے ہوئے  دورہ چین میں کیے گئے معاہدوں کے بارے میں بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ دوست ملک سے 15 معاہدے کیے گئے ہیں۔ جن میں چار بہت اہم ہیں اور ان میں سے ایک غربت کے خاتمے کے لیے کیا گیا معاہدہ ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا گزشتہ دونوں پاک چین دوستی سے متعلق غلط تاثر دینے کی کوشش کی گئی لیکن یہ واضح ہے کہ پاکستان اورچین کے تعلقات کا انحصار لین دین پرنہیں۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ چین سے کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے بھی بات کی گئی جبکہ  چینی نائب صدر نے اپنے ملک میں کرپشن کے خاتمے کے لیے کیے گئے اقدامات کی وضاحت کی۔ انہوں نے بتایا کہ دوست ملک پاکستان کے ساتھ  سرمایہ کاری اور تجارت کرنے میں بہت دلچسپی رکھتا ہے۔

کابل اورافغانستان میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کابل کے مسائل کے حل کے لیے دسمبرمیں سہہ فریقی ملاقات کی جائے گی جبکہ پاکستان کی ترقی کے حوالے سے یورپی یونین سے بھی تین طرفہ ملاقاتیں کی جائیں گی۔

اس موقع پر وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا کہ  نو نومبر کو چین جانے والا پاکستانی وفد چین میں توازن ادائیگی پرخدوخال طے کرے گا۔ ہم پاکستان کے مفاد کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے چھ ارب ڈالرز فراہم کیے جبکہ مزید ذرائع سے بھی رقم آرہی ہے اور اسی وجہ سے ادائیگیوں کے توازن کا بحران ختم ہوچکا ہے اور توازن ادائیگی لانے کے لیے برآمدات بڑھانا ضروری ہیں۔


متعلقہ خبریں