دھرنوں سے ہونیوالے نقصانات پر چیف جسٹس کا نوٹس

عدالت نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے تین دن میں جواب طلب کرلیا


اسلام آباد: چیف جسٹس نے امن و امان کے معاملے پرازخو نوٹس لیتے ہوئے دھرنوں کے دوران ہونے والے نقصانات پر وفاقی و صوبائی حکومتوں سے تین دن میں جواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ دھرنوں سے متاثرہ افراد کے نقصان کے ازالے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے، وفاقی و صوبائی حکومتیں تین دن میں جواب دیں۔

ہم نیوز کے نمائندے کے مطابق  چیف جسٹس نے دھرنوں کے نقصانات پر حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے اور واقعہ میں ملوث افراد کے بارے میں تحقیقات کا حکم بھی دیا ہے۔

نوٹس میڈیا پر چلنے والی خبروں پر لیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے نقٓصان پر تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل ملک بھر میں تحریک لیبک پاکستان (ٹی ایل پی) سمیت دیگر مذہبی جماعتوں نے آسیہ بی بی کیس کے فیصلے کے خلاف دھرنے دے رکھے تھے جس کے دوران ناصرف عوام کو مشکلات کا سامنا رہا بلکہ ملکی معیشت کو اربوں کا نقصان بھی ہوا۔

موٹرویز پر گاڑیاں جلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، مراد سعید 

اس حوالے سے آج سینیٹ میں بھی بحث کی گئی ہے۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیرمملکت برائے مواصلات مراد سعید نے کہا کہ  موٹرویز پر گاڑیاں جلانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، جن لوگوں نے املاک کو نقصان پہنچایا ان کی فوٹیجز موصول ہو چکی ہیں اور کچھ لوگ گرفتار بھی کرلیے گئے ہیں۔

دھرنوں کے دوران توڑ پھوڑ کرنے کے الزام میں 200 افراد کو گرفتار کیا گیا:

اس سے قبل  وفاقی حکومت نے دھرنے کے دورا ن توڑ پھوڑ کرنے والے عناصر کیخلاف بھرپور کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا تھا اورملک بھر میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے پولیس نے 200  افراد کو گرفتار کرلیا۔

دھرنوں سے معیشت کو سو ارب  کا نقصان ہوا:

ایک اندازے کے مطابق دھرنوں کے دوران ملکی معیشت کو سو ارب سے زائد ڈالرز کا نقصان ہوا جبکہ ذرائع کا کہنا تھا کہ تین روز میں سو ارب سے کہیں زیادہ نقصان ہوا۔

صرف کراچی کی تاجر برادری کو ایک روز میں 15 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا جبکہ تاجروں کا کہنا تھا کہ لاہور میں 40 سے 45 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے اور مجموعی طور پر کراچی میں 40 سے 50 ارب تک نقصان ہوا۔


متعلقہ خبریں