تمام بینکوں پر سائبر حملہ نہیں ہوا، عابد قمر


اسلام آباد: اسٹیٹ بینک کے ترجمان عابد قمرکا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے پاس اس وقت کوئی اطلاع یا ثبوت نہیں کہ پاکستان کے بینکوں پرسائبر حملہ کیا گیا ہے۔

عابد قمرنے ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے تمام بینکوں پر حملے کی خبررد کی اور بتایا  کہ ایسی کوئی اطلاع نہیں کے ایک مخصوص بینک کے علاوہ کسی اور بینک کا ڈیٹا چوری کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کو سائبر حملے کی شکایت صرف ایک بینک کی جانب سے موصول ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کی جارہی ہیں کہ ان سائبر حملوں میں کتنا مالی نقصان ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سب سے زیادہ اہم مسئلہ یہ ہے کہ بینکوں کی آئی ٹی سیکیورٹی سسٹم میں کوئی کمزوری یا خرابی نہ ہو اسی لیے بینک اپنے آئی ٹی سیکیورٹی سسٹم میں جدت لائیں کیونکہ صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کی بنیادی ذمہ داری بینک کی ہے اسی لیے انہیں اس حوالے سے مناسب اقدام کرنے چاہیے۔

پروگرام میں موجود ماہرسائبرسیکیورٹی مناف ماجد نے اس بات کی تصدیق کی کہ تمام بینکوں پرسائبر حملوں کی خبرغلط ہے تاہم ایک بینک کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنی معلومات کی حفاظت خود صارفین کی اپنی بھی ذمےداری ہے اسی لیے صارفین کسی بھی فرد کے ساتھ اپنا خفیہ نمبرشئیر نہ کریں۔

مناف ماجد نے بتایا کہ شناختی کارڈ سے ڈیٹا چوری کرکے ایسی وارداتیں کی جاسکتی ہیں جبکہ اس کے علاوہ اے ٹی ایم مشینوں پر پیڈ لگا کر بھی کارڈ سے ڈیٹا چوری کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا یہ المیہ ہے کہ یہاں صارفین کو اپنی معلومات کی حفاظت اور اپنے بینک کارڈز کے حوالے سےآگاہ نہیں کیا جاتا۔

وزیراعظم پاکستان کے دورہ چین اور وزیر خزانہ اسد عمر کے بیان کے حوالے سے تجزیہ نگار مشرف زیدی کا کہنا تھا کہ اسد عمر کے بیان سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان کے پاس مال تو ہے بس ڈالرز نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی ملک کی جانب سے بار بار قرض لیا جائے تو دوسرے ملک کا مطالبات کرنا جائز ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین امریکہ نہیں ہے جیسے ہماری ضرورت ہو اور نا ہی بیجنگ مجبور ہے جو ہمارے باتیں سنتا رہے گا۔ انہوں نے تجویزدی کہ جب تک پاکستان اقتصادی طور پر مضبوط نہیں ہوجاتا پاکستان کو ضبط کرنا ہوگا۔

پاکستان تحریک انصاف کی احتساب مہم اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے سیاسی انتقام کے الزامات کے حوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما شازیہ مری کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری نے مفاہمت کو سمجھا اوران بنیادوں پرسیاست کی۔

پیپلز پارٹی کے رہنما شازیہ مری کا الزام تھا کہ موجودہ حکومت معاہدے کرکے حکومت میں آئی۔ پی ٹی آئی کا وفاق میں حکومت کرنے کا تجربہ نہیں ہے۔ اب ان کو وفاق میں حکومت کرنا سیکھنا ہوگا۔

پروگرام کے مہمان کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ عدالت کے ریمارکس میڈیا کو احتیاط سے بتانے چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حساس معاملہ ہے اور اس میں غلطی سے نقصان ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں