اسٹیل مل کو نجکاری پلان سے نکال دیا گیا

فائل: فوٹو


اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی( ای سی سی) کے اجلاس میں اسٹیل مل کو نجکاری پروگرام سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اب مل کی نجکاری نہیں ہوگی۔

وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا جس میں اسٹیل مل ملازمین کے لیے ایک ماہ کی تنخواہ اور مل کے  پینشنرز کی بیواؤں کیلئے ایک ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اسٹیل مل کو جلد از جلد آپریشنل بنانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے وزارت صنعت و پیداروار سے مل کو چلانے کا پلان طلب کرلیا ہے۔

سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ بھی ای سی سی اجلاس میں زیربحث آیا۔ شرکا کو بتایا گیا کہ سیمینٹ کی قیمتوں کے حالیہ اضافے میں ڈیلرز ملوث ہیں۔

وزیرخزانہ کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ انتظامی مسئلہ ہے اور ملک میں سیمنٹ کی کوئی قلت نہیں ہے۔

اجلاس میں حکم دیا گیا کہ صوبائی اور مقامی حکومتیں اس معاملے کو دیکھیں اور سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ روکا جائے۔

اسد عمر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کمیٹی نے فیصلہ کیا گیا کہ چینی کی صنعت میں ٹیکس چوری کا معاملہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان سارک فوڈ بینک میں 40 کی بجائے 80 ہزار ٹن گندم فراہم کرے گا۔ اجلاس میں 50 ہزار ٹن یوریا درآمد کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔


متعلقہ خبریں