سپریم کورٹ میں جعلی اکاؤنٹس کیس سماعت کیلئے مقرر


اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ملک میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کیس 12 نومبر کو سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کرے گا۔

کیس کے حوالے سے رجسٹرار سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل، ڈی جی ایف آئی اے، ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔

جعلی بینک اکاؤنٹس کے معاملے میں سپریم کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس میں نامزد ملزم اور اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کیس کے ملزمان میں سے ایک انور مجید گرفتاری کے بعد جیل میں موجود ہیں۔ قید کے دوران انہیں عارضہ قلب کی وجہ سے طبی مرکز بھی منتقل کیا گیا تھا تاہم چیف جسٹس کے احکامات کے بعد علاج کی تاریخ طے نہ ہونے تک انہیں جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔

کچھ روز قبل کراچی میں مرحوم اقبال آرائیں کے نام پرتین مختلف بینکوں میں چار اکاؤنٹس کھولے گئے۔

تحقیقات کے بعد انکشاف ہوا تھا کہ کراچی کے علاقے شادمان کا رہائشی اقبال آرائیں 2014 میں انتقال کرچکا تھا جس کے نام پر کھلے اکاؤنٹس میں چار ارب 60 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی تھیں۔

اس کے علاوہ سیالکوٹ میں گھر بیٹھا شہری مذاکر شاہ کروڑ پتی بن گیا تھا۔ مذاکر شاہ کا ایک جعلی اکاونٹ سامنے آیا تھا مگر تحقیقاتی  ٹیم کی مزید کارروائی کے بعد یہ پتہ چلا کہ ان کے نام پر ایک نہیں بلکہ تین جعلی اکاؤنٹس تھے۔

پہلا اکاؤنٹ اسٹنڈرڈ چارٹرڈ، دوسرا حبیب میٹرو پولیٹن بینک جبکہ تیسرا اکاؤنٹ الفلاح بینک میں تھا۔ تینوں سیالکوٹ کے بینکوں کی مختلف برانچز میں ہی تھے۔


متعلقہ خبریں