بھارتی شہر فیض آباد کا نام اب ایودھیا ہوگا


بھارت: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اعلان کیا ہے کہ فیض آباد کا نیا نام ’ایودھیا‘ رکھ دیا جائے گا۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق یوگی آدتیہ ناتھ نے یہ اعلان دیوالی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ رام مندر پر مشتمل مندر ٹاؤن کا نام بھی بدل دیا جائے گا۔

بھارتی ریاست اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس سے قبل رام مندر کی تعمیر کا بھی اعلان کیا تھا۔

ترکی کے نشریاتی ادارے ’ٹی آر ٹی‘ کے مطابق یوگی آدتیہ ناتھ نے دیوالی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایک میڈیکل کالج کو ’دشرتھ‘ اور ایک ایئرپورٹ کو ’راجا رام‘ کا نام دینے کا بھی اعلان کیا۔

ہندوؤں کے عقیدے کے مطابق ان کے دیوتا ’رام‘ کے پتا (والد) کا نام دشرتھ تھا۔

ہندو تقویم کے مقدس مہینے ’کارتک‘ کی 15 تاریخ کو دیوالی منائی جاتی ہے۔ عیسوی کلینڈر کے تحت امسال ہندو برادری پوری دنیا میں سات نومبر کو دیوالی منارہی ہے۔

سماجی ماہرین یقین رکھتے ہیں کہ شہروں، قصبوں، گاؤں اور دیہاتوں کے جو نام ہوتے ہیں وہ خالی نام نہیں ہوتے بلکہ ایک ’احساس‘ بھی ہوتے ہیں جن سے لاکھوں کروڑوں لوگ جڑے ہوئے ہوتے ہیں۔

ہندوستان میں 1996 کے دوران بمبئی کا نام تبدیل کرکے ’ممبئی‘ رکھا گیا تو آج تک لوگوں کی زبان سے اس تاریخی شہرکا پرانا نام ہی ادا ہوتا ہے کیونکہ تاریخ کے صفحات میں وہ اپنے پرانے نام ہی سے لکھا ہوا ہے۔

ہندوستان کی حکومت نے کلکتہ کو کولکتہ، مدراس کو چنئی،تریندراندرم کو تھروانھن پورپ، ودداارا کو بارودا، سملا سے شملا اور کوپنپور کو کانپورکا نام سے تبدیل کیا۔

اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں اب تک تقریباً دو درجن شہروں کے نام تبدیل کیے جاچکے ہیں۔

بھارتی ریاست اترپردیش کی حکومت گزشتہ دنوں تاریخی اہمیت کے حامل شہر الٰہ آباد کا نام تبدیل کرکے پریاگ راج رکھنے کا اعلان کرچکی ہے۔

ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ جے رام ٹھا کر نے بھی گزشتہ ماہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ انگریزوں کی حکومت سے قبل شملہ کا نام ’شیاملہ‘ تھا۔ انہوں نے واضح اعلان کیا کہ شملہ کا نام اب شیاملہ ہوگا۔

عالمی سیاسی مبصرین کے مطابق انتہا پسندانہ سیاست و مؤقف کی حامل مودی سرکار اپنی کمزور پڑتی سیاسی گرفت اور پے در پے منظرِ عام پر آنے والے مالیاتی و سیاسی اسکینڈلز سے خود کو بچانے کے لیے نان ایشوز کو اپنی سیاست کا مرکز و محور محض اس لیے بنارہی ہے تاکہ وہ انتہاپسند ہندوؤں کو جذباتی طورپر مشتعل کرکے ان کے ووٹ حاصل کرسکے۔

مودی سرکاری اسی طرح گزشتہ ہفتہ ممتاز تاریخی عمارت تاج محل کے احاطے میں قائم مسجد میں نماز کی ادائیگی پر بھی پابندی عائد کرچکی ہے۔


متعلقہ خبریں