کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کا چوتھا روز


کراچی: سپریم کورٹ کے احکامات پر شہر قائد کے علاقے صدر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن چوتھے روز بھی جاری رہا۔

ہم نیوز کے مطابق چاردن کےدوران الیکٹرونک مارکیٹ، پریڈی اسٹریٹ، ریگل چوک، لکی اسٹاراورزیب النسا اسٹریٹ پر قائم تین ہزار سے زائد دکانوں پرلگے شیڈز اورسائن بورڈز ہٹا دئیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ صدرمیں قائم 210 غیر قانونی دکانوں کو گرایا جا چکا ہے۔

سینیئر ڈائریکٹر کے ایم سی بشیر صدیقی کا کہنا ہے کہ آپریشن میں 80 فیصد اہداف حاصل کرلیے گئے ہیں۔

اس موقع پر میئر کراچی وسیم اختر آپریشن کا جائزہ لینے پہنچے اور واضح انداز میں کہا کہ اب نا مذاکرات ہونگے اور نہ ہی کسی سیاسی دباو میں آئیں گے۔ سپریم کورٹ کے احکامات ہر حال میں پورے کیے جائیں گے۔

میونسپل کمشنر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمٰن کے مطابق مرحلہ وار آپریشن صدر کے علاقے کی شکل بدل کر رکھ دے گا اور شہر کے مصروف ترین تجارتی مرکز میں ٹریفک جام کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔

آپریشن کے دوران دکانوں کے شیڈز، بڑے بڑے سائن بورڈ، غیرقانونی دکانیں، فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر موجود پتھارے اور ٹھیلے ہٹائے گئے ہیں۔

گرینڈ آپریشن کے چوتھے روز آج ایمپریس مارکیٹ اولڈ بلڈنگ کے اطراف دکانیں گرائی گئی ہیں۔ کے ایم سی کے انسداد تجاوزات سیل کے عملے نے بھاری مشینری کے ساتھ کارروائی کی تاہم ایمپریس مارکیٹ کے اطراف میں کئی دہائیوں سے قائم غیر قانونی دکانوں کو گرانے کا آپریشن احتجاج کے باعث روکنا پڑا۔

آپریشن پر ناراض دکانداروں نے ایمپریس مارکیٹ کے سامنے دھرنا دے رکھا ہے۔

کے ایم سی کی چار روزہ کارروائی جمعے کے روز بھی جاری رہے گی۔ میونسپل کمشنرڈاکٹرسیف الرحمان کہتے ہیں کہ تجاوزات کے مکمل خاتمےتک آپریشن بنا کسی تعطل کے کام جاری رہےگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی امن وامان کی صورتحال بگڑنے پر بلدیہ کے عملے کو آپریشن معطل کرنا پڑا تھا کیونکہ کارروائی کے دوران کئی مقامات پر متاثرین نے سڑک بند کر کے احتجاج کیا شروع کردیا تھا۔


متعلقہ خبریں