ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا فاروق ستار کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ

ریاست ہمیں گناہ گار سمجھتی ہے تو کھل کر کہے، فاروق ستار | urduhumnews.wpengine.com

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے پارٹی رہنما فاروق ستار کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ایم کیو ایم کے ایک اعلامیے کے مطابق کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سر براہی میں منعقد ہونے والے اجلاس میں سابقہ کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کو بھیجے گئے اظہار وجوہ نوٹس اور اس کی عدم تکمیل پر بھیجے گئے یاد دہا نی نو ٹس کے مندرجات سے آگا ہ کیا گیا ۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ تمام تفصیلا ت کو سامنے رکھتے ہوئے رابطہ کمیٹی نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا ہے کہ تنظیمی نظم وضبط اور آئین کی سنگین خلاف ورزیو ں، تنظیم میں گروہ بندی اور دیگر سنگین تنظیمی خلاف ورزیوں پر ڈاکٹر فاروق ستار کو تنظیم کی بنیادی رکنیت سے خارج کردیا جائے۔

رابطہ کمیٹی نے تمام کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ آج کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار سے کسی قسم کا میل جول نہ رکھا جا ئے بصورت دیگر ایسا کر نے والوں کیخلاف بھی سخت کا رروائی کی جا ئے گی ۔

دوسری جانب فاروق ستار نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ مجھے اندازہ تھا کہ بہادر آباد سے میرے لیے یہی فیصلہ آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ ساتھیوں سے مشاورت کے بعد آئندہ کے لئے اہم فیصلہ کروں گا، فی الحال اس سے زیادہ کچھ نہیں کہنا چاہتا۔

صورت حال کے حوالے سے فاروق ستار کچھ دیر میں پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

فاروق ستار کون ہیں؟

ڈاکٹر فاروق ستار ایم کیوایم کے قیام کے بعد 1988 کے بلدیاتی انتخابات میں پہلی مرتبہ میئر کراچی کے عہدے پر فائز ہوئے۔

فاروق ستار متحدہ کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر کی حیثیت سے بھی اپنے فرائض انجام دیتے رہے ہیں، ان کا شمار متحدہ کے بانی کارکنان اور رہنماوں میں ہوتا ہے۔

35 برسوں کا یہ سفر 26 ماہ کے کٹھن وقت کی نذر ہوگیا اور ایم کیوایم کی بنیاد سمجھے جانے والے فاروق ستار متحدہ سے علیحدہ ہوگئے۔

رابطہ کمیٹی نے ان کااستعفی قبول کرتے ہوئے فاروق ستارکوایم کیوایم سے رہائی کاپروانہ دے دیا۔

22 اگست 2016 کو قائد متحدہ کی متنازع تقریر نے ایم کیو ایم کی بنیادیں ہلادیں اور 23 اگست کو ایک نئی جماعت ایم کیوایم پاکستان نے جنم لیا جس کے قائد فاروق ستار قرار پائے۔

چند ہی ماہ ان کی قیادت میں گزرے تھے کہ ان ہی کی اپنی جماعت کے سینئر رہنماؤں اور قریبی رفقاء نے فاروق ستار سے راہیں جدا کرلیں۔

یہ جھگڑا رواں برس سینیٹ انتخابات کے دوران مزید بڑھ گیا اور متحدہ متحد نا رہ سکی پھر بات ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو سے بہادرا ٓباد اور پی آئی بی تک چلی گئی دونوں جانب سے بیان بازی اتنی شدت اختیار کرگئی کہ ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما دو حصوں میں تقسیم ہوگئے۔

حالیہ انتخابات سے قبل فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی اور عامر خان سمیت دیگر رہنماؤں کے درمیان دوبارہ رابطے بحال ہوئے لیکن یہ تعلقات مصنوعی نوعیت کے رہے۔

انتخابات کے فوری بعد فاروق ستار اور ایم کیو ایم بہادر آباد میں دوبارہ دوریاں پیدا ہونا شروع ہوئیں۔


متعلقہ خبریں