افغان مسئلے کا حل صرف سیاسی ہے، پاکستان

افغان دھڑوں کو اختلافات ختم کرنے ہونگے، ماسکو کانفرنس میں پاکستان کا موقف


ماسکو: افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کیلئے ماسکو کانفرنس کے آخری دن پاکستان نے خطے میں قیام امن کے لیے حکمت عملی دے دی۔

پاکستان نے کانفرنس میں تمام ممالک کے سامنے سوال اٹھایا کہ فیصلہ کیا جائے، افغان دیرپا امن کیسے ممکن ہے؟ پاکستانی وفد کی جانب سے کہا گیا ہے کہ افغان مسئلے کا حل صرف سیاسی ہے، فوجی نہیں۔

پاکستان کے مطابق تمام افغان دھڑوں کو اختلافات ختم کرکے مفاہمت کا آغاز کرنا ہو گا۔ افغان امن کی منزل مشکل ہے اس سلسلے میں تمام فریقین کو لچک پیدا کرنا ہو گی۔

پاکستان کی جانب سے تجویز دی گئی کہ افغان امن کے لیے تمام فریقین اپنے موقف اور تحفظات کا واضح اظہار کریں اور سخت موقف چھوڑ کر غیر مشروط مذاکرات یقینی بنائیں۔

پاکستانی وفد نے کہا کہ تمام شراکت داروں کو مفاہمتی عمل کے بہتر نتائج کیلئے موزوں ماحول فراہم کرنا ہوگا۔

پاکستان نے  خطے کے حوالے سے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے قریبی ہمسایہ ممالک کے تحفظات کا ادراک کیا جائے۔

وفد کا کہنا تھا کہ دیرپا امن کی منزل دور نہیں لیکن افغانستان کے سماجی، ثقافتی، سیاسی اور معاشی حقائق کو مدنظر رکھ کر حل نکالا جائے اور عالمی برادری بھی اسی کی کوشش کرے۔


متعلقہ خبریں