سابق وائس چانسلر جامعہ پنجاب پروفیسر مجاہد کامران جیل سے رہا


لاہور: سابق وائس چانسلر جامعہ پنجاب پروفیسر مجاہد کامران کو جیل سے رہا کردیا گیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے مجاہد کامران کی ضمانت منظور کر لی۔ ان کے علاوہ عدالت نے پروفیسر کامران عابد، ڈاکٹر لیاقت اور امین اطہر کی بھی ضمانتیں منظور کر لیں۔

عدالت نے تمام گرفتار پروفیسرز کو پانچ، پانچ لاکھ مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔

احتساب عدالت نے غیر قانونی تقررریوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے کیس میں ڈاکٹر مجاہد کامران اور باقی چھ افراد  کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا

نیب نے مجاہد کامران اور دوسرے معمر اساتذہ کو کرپشن کے کیس میں ہتھکڑیاں لگا کر لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا جس پر پورے ملک میں غم و عصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے نیب کے اس اقدام پر ازخود نوٹس لیا تھا۔

نیب کے مطابق مجاہد کامران نے بڑے پیمانے پر یونیورسٹی میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کیں۔ ان پر اپنی اہلیہ شازیہ قریشی کو غیرقانونی طور پر یونیورسٹی لاء کالج کی پرنسپل تعینات کر نے کا الزام بھی ہے۔

ڈاکٹر مجاہد کامران پر الزام ہے کہ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی میں تعیناتی کے دوران من پسند طلبہ کو اسکالر شپس دیں۔ نو سالہ دور میں ان پر لاتعداد سیاسی بھرتیاں کرنےکا الزام بھی لگتارہا ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سابق وائس چانسلر پر پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من پسند ٹھیکیداروں کو ٹھیکے دینے کا الزام بھی ہے۔


متعلقہ خبریں