سندھ میں کل سے انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گا

ملک کے 12 بڑے شہروں میں خطرناک پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف

کراچی: سندھ میں انسداد پولیو مہم کے تحت 709765 بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے۔ 12 سے 19 نومبر تک جاری رہنے والی مہم میں کراچی کے چھ اور اندرون سندھ کے 24 اضلاع میں ورکرز گھر گھرجائیں گے۔

ہم نیوز کے مطابق صرف کراچی میں 13 ہزار سے زائد ورکرز اور سپروائزرز انسداد پولیو مہم میں حصہ لیں گے اور ان کی حفاظت پر پانچ ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جن بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے ان میں سے 23 لاکھ بچے کراچی اور باقی اندرون سندھ رہائش پذیر ہیں۔

سال رواں کراچی میں پولیو کا ایک کیس رپورٹ کیا گیا جب کہ پورے ملک سے پولیو کے آٹھ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

ہم نیوز نے سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ 2014 میں ملک بھر سے پولیو کے 306 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

سرکاری اعداد و شمار کے بعد ہنگامی بنیادوں پر انسداد پولیو مہم ملک گیر سطح پر شرو ع کی گئی اور مہم کی کامیابی کے لیے علمائے کرام، سماجی کارکنان، معروف کھلاڑیوں اور شوبز کے ستاروں کی مدد حاصل کی گئی۔

حکومت پاکستان کوانسداد پولیو مہم کے لیے ملکی و غیرملکی اداروں کی بھی بھرپور معاونت و مدد حاصل ہوئی جس کی وجہ سے اگلے سال یعنی 2015 میں صرف 54 کیسز رپورٹ ہوئے۔

دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 2016 میں یہ تعداد کم ہو کر20 اور 2017 میں صرف آٹھ رہ گئی۔

ہم نیوز کے مطابق 2014 میں سندھ سے پولیو کے 30 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس کی وجہ سے ہنگامی بنیادوں پر اس کے خاتمے کی کوشش ہوئی تو 2017 میں صرف دو کیسز سامنے آئے۔

سرکاری و حکومتی اعداد و شمار اور دعوؤں کے مطابق انسداد پولیو مہم کی کامیابی کا نتیجہ ہے کہ 2014 سے اب تک پولیو کیسز میں 99 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں