مولانا سمیع الحق کا قتل، تین مشکوک افراد زیر حراست


راولپنڈی: جمیعت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کے شبہ میں پولیس نے تین مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق تینوں مشکوک افراد کو پولیس کے سیف سیل میں منتقل کر دیا گیا ہے جس کے بعد ایس ایچ او سول لائنز انسپکٹر عزیز ان مشکوک افراد سے تفتیش کر رہے ہیں جبکہ اس کی نگرانی ایس ایس پی آپریشنز کر رہے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ مشکوک افراد کو جیو فینسنگ اور مولانا سمیع الحق کے موبائل ڈیٹا کی مدد سے زیر حراست لیا گیا ہے، ان کے قتل کے معاملے پر تین پولیس ٹیمیں تحقیقات کر رہی ہیں۔

مولانا سمیع الحق کو 2 نومبر کی رات کو بحریہ ٹاؤن سفاری ون میں واقع ان کے گھر میں چاقو کے وار کر کے جاں بحق کیا گیا تھا جس کے بعد ان کو شدید زخمی حالت میں نزدیک واقع ایک اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

تحقیقات کے بعد پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ حملہ آور پہلے بھی مولانا سے ملنے آتے رہے ہیں، قاتل جاننے والے لگتے ہیں، پولیس نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا تھا کہ معاملہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہے۔

سینٹرل پولیس آفیسر (سی پی او) راولپنڈی عباس احسن نے 6 نومبر کو مولانا سمیع الحق کے قتل سے متعلق رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کی تھی۔


متعلقہ خبریں