ترکی نے خاشقجی کے قتل کی آڈیو ریکارڈنگ یورپین ممالک کو فراہم کر دی

فائل فوٹو


استنبول: ترک صدر طیب اردگان نے کہا ہے کہ ترکی نے مقتول صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے دوران کی آڈیو ریکارڈنگ یورپین ممالک کو فراہم کر دی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترک صدر طیب اردگان نے کہا ہے کہ ترکی نے جمال خاشقجی کے قتل کی ریکارڈنگ جرمنی، فرانس اور برطانیہ کو فراہم کر دی ہے تاکہ مقتول صحافی کے قتل کا سعودی عرب پر بیرونی دباؤ برقرار رکھا جائے۔

طیب اردگان نے فرانس میں جنگ عظیم اول کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں شرکت کے لیے روانگی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جمال خاشقجی کے قتل کو بین الاقوامی سطح پر اٹھایا گیا لیکن عالمی طاقتوں کی طرف سے سعودی عرب پر زیادہ دباؤ نہیں ڈالا گیا کیونکہ وہ مشرق وسطیٰ میں ایرانی اثرات کے خلاف واشنگٹن کا حامی اور سب سے زیادہ تیل برآمد کرنے والا ملک ہے۔

انہوں ںے کہا کہ پہلی بار یورپی یونین کی تین ریاستیں اس ریکارڈنگ کو سنیں گی اور ہم نے انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے عالمی طاقتوں کو یہ ریکارڈنگ فراہم کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے یورپی ممالک کےعلاوہ سعودی عرب کو بھی قتل کی آڈیو ریکارڈنگ فراہم کر دی ہے اور ہمیں سعودیہ عرب سے مثبت ردعمل کی توقع ہے۔

ذرائع کے مطابق ترک صدر نے ٹیپ ریکارڈنگ سے متعلق زیادہ تفصیلات بتانے سے گریز کیا تاہم لگتا ہے کہ ترکی کے پاس متعدد آڈیو ریکارڈنگز موجود ہیں جب کہ امریکہ کے خفیہ ادارے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کی ڈائریکٹر جینا ہیسپل کو بھی استنبول کے دورے کے موقع پر یہ آڈیو ریکارڈنگ سنائی گئی تھی۔

مقتول صحافی کی لاش کے ٹکڑے کر کے تیزاب سے تحلیل کردینے کے شواہد ملنے کے بعد ترک تفتیش کاروں نے صحافی کی لاش کی تلاش ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم صحافی کے قتل سے متعلق تحقیقات جاری رہیں گی۔


متعلقہ خبریں