جیلیں بھر دیں گے، سر نہیں جھکائیں گے، فضل الرحمان


پشاور: متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت یاد رکھے! ہم آپ کی جیلیں بھر دیں گے لیکن سر نہیں جھکائیں گے۔

وہ علما کونسل سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے سوالات کیے کہ میاں نواز شریف کے فیصلے کو کیا اب تک کسی مسلم لیگی کارکن نے تسلیم کیا؟ کیا پیپیلز پارٹی نے ذولفقار علی بھٹو سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کیا؟ ان کا کہنا تھا کہ تو پھر آسیہ بی بی کیس سے متعلق کیس کا فیصلہ کیوں قبول ہے؟

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اب تو راتوں رات مقدمات درج کردیے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے مقدمات درج کرتے ہیں اور پھر فون کرکے کہتے ہیں کہ درخواست دیں تاکہ مقدمہ واپس لے لیں۔

جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بنیادی نظریہ ہی دین اسلام ہے اور یہی ہمارا نظریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے کام بین الاقوامی اشاروں پر کیے جارہے ہیں لیکن ہم کسی ادارے کو بین الاقومی ایجنڈے پر نہیں چلنے دیں گے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کو 2013 میں خیبرپختونخوا پر مسلط کیا گیا۔ ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں کو کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ذمہ دار سیاسی جماعتیں موجودہ حکومت کو مہلت دینے کی باتیں کررہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دھندلی زدہ انتخابات کے بعد اب وقت دینے کی باتیں جعلی انتخابات کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے۔

ایم ایم اے کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت جعلی مینڈیٹ کے ساتھ ہم پر حکومت کررہی ہے۔


متعلقہ خبریں