ڈیم فنڈ میں دی گئی جائیدادوں کی واپسی کے لیے اپیلیں


لاہور: سپریم کورٹ آف پاکستان میں دو ایسے شہریوں کے اہل خانہ نے اپنی جائیدادوں کی واپسی کے لیے اپیلیں دائر کی ہیں جنہیں ڈیم فنڈ میں عطیہ کردیا گیا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق شہری شاہد شیخ کی اہلیہ اوران کے تین بیٹوں نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا ہے۔ شاہد شیخ نے اپنی آٹھ جائیدادیں ڈیم فنڈ میں اعلان کیا تھا۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے درخواست گزار شاہد شیخ کی اہلیہ کو اپنے چیمبر میں طلب کر کے استفسار کیا کہ کیا آپ کے خاوند کے ساتھ تعلقات ٹھیک ہیں؟

درخواست گزار نے چیف جسٹس آف پاکستان سے کہا کہ ان کے ساتھ تعلقات ٹھیک ہیں لیکن ان کا ذہنی توازن درست نہیں ہے۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کا اس موقع پر کہنا تھا کہ شاہد شیخ نے اپنی آٹھ جائیدادیں ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان کیا تھا۔

عدالت عظمیٰ کے سربراہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ آپ تسلی رکھیں، آپ کی جائیداد ڈیم فنڈ میں نہیں لیں گے کیوں کہ جائیداد بچوں کا شرعی حق ہے جو ان سے نہیں چھینیں گے۔

ہم نیوز کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے شاہد شیخ کا کسی اچھے ڈاکٹر سے چیک اپ کرانے کا بھی حکم دیا۔

ڈیم فنڈ میں پلاٹ عطیہ کرنے والے شہری ارشاد کی اہلیہ نے بھی اپنی استدعا میں یہی مؤقف اپنایا کہ ان کے خاوند کا ذہنی توازن خراب ہے اس لیے عطیہ کردہ پلاٹ انہیں واپس کردیا جائے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سربراہ چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم آپ کی پراپرٹی واپس کردیں گے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ بہت سے اللہ والے رقم جمع کرارہے ہیں، کافی رقم جمع ہوچکی ہے۔

چھ جولائی 2018 کو چیف جسٹس آف پاکستان نے دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈز قائم کیا تھا۔ انہوں نے عطیات جمع کرانے کی اپیل کی تھی۔

ہم نیوز کے مطابق ڈیمز فنڈز میں اب تک سات ارب 59 کروڑ روپے جمع ہو چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں