فلیگ شپ کیس: خواجہ حارث کی تفتیشی افسر پر جرح

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ انویسمنٹ ریفرنس کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی ہے۔ تفتیشی افسر پر جرح منگل کے روز بھی جاری رہے گی۔

سابق وزیراعظم سماعت میں شرکت کے لیے لاہور سے اسلام آباد پہنچے تھے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے دائرالعزیزیہ ریفرنس کیس میں آج اپنا بیان ریکارڈ نہیں کرا سکے۔

خواجہ حارث نے نیب کے تفتیشی افسر محمد کامران کے بیان میں اعتراضات لکھوا کر جرح شروع کی۔

خواجہ حارث نے تفتیشی افسر سے پوچھا  کہ کیا یہ درست ہے کہ نیب میں جب کوئی کرپشن کی شکایت موصول ہو تو پہلے شکایت کا جائزہ لیا جاتا ہے؟

تفتیشی افسر محمد کامران نے جواب دیا کہ  یہ درست ہے کہ مجاز اتھارٹی شکایت کا جائزہ لیتی ہے کہ اس پر مزید کوئی کاروائی کرنی ہے یا نہیں، شکایت پر مزید کاروائی کا فیصلہ چیئرمین نیب کرتے ہیں۔

تفتیشی افسر نے مزید بتایا کہ پہلے مرحلے میں شکایت کی تصدیق کی جاتی ہے اور دوسرے مرحلے میں انکوائری شروع ہوتی ہے۔

جرح کے دوران خواجہ حارث کے سوالات پر نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے اعتراض ظاہر کیا اور کہا کہ قانونی نوعیت کے سوالات تفتیشی افسر سے نہیں پوچھے جا سکتے، تفتیشی افسر قانونی ماہر نہیں کہ اس سے ایسے سوالات پوچھے جائیں۔

احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے خواجہ حارث  سے کہا کہ آپ صرف اس کیس سے متعلق سوال کری۔

تفتیشی افسر نے جرح کے دوران مزید بتایا کہ میری تفتیش کی بنیاد پر یہ ریفرنس دائر کیا گیا، 29اگست 2017 کو تفتیش مکمل کر لی تھی۔

فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی ہے۔ خواجہ حارث کل بھی تفتیشی افسر پر جرح جاری رکھیں گے۔

گزشتہ ہفتے نیب کی جانب سے نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کی جائیداد سے متعلق دستاویزات پیش کی گئی تھیں۔

ایون فیلڈ ہاؤس سے متعلق لینڈ رجسٹری کا کورنگ لیٹر اور رجسٹر آف ٹائٹل کی آفیشل کاپی بھی عدالت میں پیش کی گئی تھی۔

سٹین ہوپ ہاؤس میں گراونڈ فلور پر دفتر کی رجسٹری، 15چیمبر سٹریٹ لندن میں ‘فیٹلر اینڈ فرکن’ میں رجسٹری کی کاپی، ایج وئیر روڈ پر فلیٹ نمبر 8اور فلیٹ نمبر 121سے 125تک کی رجسٹری، ایج وئیر روڈ پر پارکنگ کی جگہ کی رجسٹری اور کیڈا گون سکوئر لندن میں فلیٹ نمبر 4کی رجسٹری بھی عدالت میں پیش کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں