مشتری ہوشیار باش! اے ٹی ایم مشین بھی غیرمحفوظ نکلی


فیصل آباد: بینک اکاؤنٹس پر ہیکرز کے حملے کے بعد اے ٹی ایم مشینیں بھی غیر محفوظ ہوگئی ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق کینال روڑ فیصل آباد میں نیشنل بینک آف پاکستان کی اے ٹی ایم مشین سے 40 لاکھ 78 ہزار روپے کیش کی صورت میں چوری ہوگئے تھے۔

بینک انتظامیہ کی جانب سے ملنے والی اطلاع پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے کیش چوری کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس نے ملزم کی شناخت سی سی ٹی وی کیمرے سے کی ہے۔ ذمہ دار ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔

گرفتار ملزم عثمان کے متعلق ذرائع نے بتایا ہے کہ وہ این سی آر کمپنی کا ملازم ہے۔ پولیس نے تھانہ منصورہ آباد فیصل آباد میں ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (پاک سرٹ) کے مطابق پاکستان کے 22 بینکوں کے 19 ہزار 846 صارفین کے کارڈز کی معلومات بیچنے کی غرض سے ڈارک ویب پر ڈالی گئی تھیں۔

پاکستان میں سائبر حملوں کے واقعات اکتوبر میں اس وقت شروع ہوئے جب بینک اسلامی کے چند صارفین کو لین دین کے پیغامات موصول ہوئے تھے۔ یہ وہ صارفین بتائے جاتے ہیں جن کے پیسے چوری کرکے نکالے گئے تھے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بینک سے کم از کم 26 لاکھ روپے کی ٹرانزیکشنز کی گئیں جس کے بعد 27 اکتوبر کو بینک اسلامی نے اپنی بین الاقوامی ادائیگی کی اسکیم بلاک کر دی تھی۔

ماہرین کے مطابق یہ منظم سائبر حملہ تھا جس میں بینک اسلامی کی ادائیگی کا نیٹ ورک اور بین الاقوامی ادائیگی کی اسکیم متاثر ہوئی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کے تمام بینکوں کا ڈیٹا ہیک کرلیا گیا ہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ وفاقی وزیرخزانہ اس حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لیں۔


متعلقہ خبریں