کافی پینے سے توانائی میں اضافہ ہوتا ہے،تحقیق


اوٹاوا: سائنس دانوں نے دریافت کیا ہے کہ کافی پینے سے نہ صرف انسان کی توانائی اور توجہ کی سطح بلند ہوتی ہے بلکہ اس کی وجہ سے الزائمر اور پارکنسن جیسی بیماریوں سے بھی تحفظ میسر ہوتا ہے۔ اس کی وجہ فینی لینڈینز نامی عمل تکسید روکنے والا ایک عامل ہے جو روسٹڈ کافی بینز میں پایا جاتا ہے۔

ٹورنٹو کی ایک یونیورسٹی کے کو ڈائرکٹر ڈونلڈ ویور کا کہنا ہے کہ کافی پینے کا الزائمر اور پارکنسن جیسی بیماریوں کے آغاز کے خلاف مدافعت کا تعلق نظر آتا ہے۔

’فرینٹئرز ان نیوروسائنس‘ نامی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق ٹیم نے تین قسم کی کافی کا جائزہ لیا ہے جس میں لائٹ روسٹ، ڈارک روسٹ اور ڈی کیفے نیٹڈ ڈارک روسٹ شامل ہیں۔ کیفے نیٹڈ اور ڈی کیفے نیٹڈ ڈارک روسٹ، دونوں قسم کی کافی میں فینی لینڈینز پایا گیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ ان بیماریوں کے خلاف مدافعت کی وجہ کیفین نہیں ہے۔

الزائمر اور پارکنسن کی بیماریوں میں بیٹا ایمی لائیڈ اور تاؤ نامی پروٹین پائے جاتے ہیں جبکہ فینی لینڈینز ان دونوں پروٹینز کو اکٹھا ہونے سے روکتا ہے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روسٹنگ کے باعث فینی لینڈینز کی مقدار بڑھ جاتی ہے اس لیے ڈارک روسٹڈ کافی ان بیماریوں کے خلاف لائٹ روسٹڈ کافی سے زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے۔

یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ کافی ان بیماریوں کا علاج نہیں ہے اور ابھی اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
ویور کے مطابق ابھی تک کی تحقیقات بتاتی ہیں کہ کافی کے باعث بھولنے والی بیماریوں کے خلاف مزاحمت ممکن ہو سکتی ہے لیکن اس سے یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ کافی کے ذریعے الزائمر اور پارکنسن نامی بیماریوں کا علاج کیا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں