’عمران خان احتساب کیلئے اپنے آس پاس کیوں نہیں دیکھتے‘


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ احتساب کرنا ہے تو سب کا کریں، وزیراعظم عمران خان اپنے آس پاس کیوں  نہیں دیکھتے؟

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ن لیگی رہنما مصدق ملک کا کہنا ہے کہ حکومت کے 100 دن پورے ہونے میں 10 دن باقی ہیں، لگتا ہے 100 دن کی بات بھی سیاسی بیان تھا۔

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے سوال اٹھایا گیا کہ سعودی عرب اور چین سے قرضہ ملنے کے باوجود حکومت عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کیوں گئی؟

مصدق ملک کے مطابق اعلیٰ تعلیم اور ہاؤسنگ کے بجٹ سے اربوں روپے کاٹے گئے ہیں، کشمیر کا ایک ارب اور سیفران کا سوا ارب بجٹ کم کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ اسد عمر کہتے ہیں کہ ہمارا معاشی بحران ٹل گیا ہے، تو پھر بتایا جائے کہ یہ رقم کب لوٹائی جائے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ ایک طرف ڈیم کے لیے چندہ مانگا جارہا ہے تو دوسری طرف پانی کے بجٹ سے ایک ارب روپے کاٹ لیے گئے، صرف پنجاب کے ہی بجٹ میں 40 فیصد کٹوتی کی گئی۔

مصدق ملک نے کہا کہ کارکردگی نہ ہونے پرحکومت گھبراہٹ کا شکار ہے۔

دوسری جانب لیگی رہنما مفتاح اسماعیل کے مطابق مستقبل میں افراط زر میں مزید اضافہ ہوجائے گا، تین ماہ سے حکومت میں ہیں بتایا جائے کہ پاک چین اقتصادی راہداری میں کیا مسئلہ ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا کام جھوٹے الزام لگانا ہے، بتایا جائے کہ رہنما پاکستان تحریک انصاف جہانگیر ترین و علیم خان اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کا احتساب کب ہوگا۔

وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے، عمران خان نے ایک لاکھ روپے ٹیکس دیا تھا، وہ بتائیں ان کے پاس پیسے کہاں سے آتے ہیں۔


متعلقہ خبریں