اسپائیڈر مین کے شریک خالق اسٹین لی چل بسے


امریکہ: ایکس مین، آئرن مین، فنٹاسٹک فور اور اسپائیڈر مین جیسے مقبول عام ’کرداروں‘ کے شریک خالق، معروف لکھاری اور ایڈیٹر اسٹین لی انتقال کرگئے۔ ان کی عمر 95 برس تھی۔

ان کی صاحبزادی ’ جے سی لی‘ نے عالمی خبررساں ایجنسی سے بات چیت میں کہا کہ وہ کردار تخلیق کرنے کو ایک ایسی ذمہ داری سمجھتے تھے جو انہیں مداحوں کی جانب سے سونپی گئی تھی۔

1960 کی دہائی سے کرداروں کی تخلیق میں سرگرم رہنے والے اسٹین لی نے فکشن کی دنیا میں جو کام کیا وہ کئی نسلوں کو نہ صرف متاثر کرگیا بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی مقبولیت میں اضافے کا بھی سبب بنا۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق ان کی صاحبزادی کہتی ہیں کہ ان کے والد اپنی زندگی اور کام سے والہانہ محبت کرتے تھے اور ان کا نعم البدل نہیں ہوسکتا ہے۔

اسٹین لی کے والدین رومانیہ سے تعلق رکھتے تھے۔ یہودی خاندان میں 1922 کو انہوں نے جنم لیا تھا۔ اپنے کیرئیر کا آغاز انہوں نے ٹائملی پبلی کیشنز سے کیا جو بعد میں مارول کامکس کے نام سے مشہور ہوئی۔

ان کے تخلیق کردہ کرداروں پرمبنی فلمیں بہترین منافع کا ذریعہ سمجھی جاتی تھیں۔ ابھی گزشتہ دنوں ’انفینیٹی وار‘ نے 1.5 بلین ڈالرز کا بزنس کیا ہے۔

مارول انٹرٹینمنٹ کو ڈزنی نے 2009 میں چار ارب ڈالرز میں خریدا تھا۔ ڈزنی فلموں کے ’کامک کرداروں‘ میں سے بیشتر اسٹین لی کی تخلیق تھے۔

اسٹین لی اس لحاظ سے نہایت منفرد اہمیت کے حامل تھے کہ ان کے تخلیق کردہ ’کردار‘ بچوں، جوانوں، بوڑھوں اور خواتین میں نہ صرف یکساں مقبول تھے بلکہ وہ اپنے دیکھنے والوں کو طاقت، محبت، دوستی اور خوشی بھی فراہم کرتے تھے۔

اسٹین لی کئی بیماریوں میں مبتلا تھے۔ جنوری 2018 میں انہوں نے پولیس کو ایک درخواست دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے اکاؤنٹ سے تین لاکھ ڈالرز چوری کر لیے گئے ہیں۔ ان کی درخواست کو عالمی ذرائع ابلاغ نے شہ سرخیوں کے ساتھ شائع کیا تھا۔


دنیائے فانی کو خیرباد کہنے والے اسٹین لی نے دو دن قبل فیس بک پیج پراپنی فوجی سروس کے دور کی ایک تصویرشیئر کی تھی اور ساتھ ہی لکھا تھا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران ان کے ساتھی انہیں ’افسانہ نگار‘ کہتے تھے۔


متعلقہ خبریں