آئین کے تحت آسیہ بی بی کو تمام حقوق حاصل ہیں،وزیراعظم


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئین کے تحت آسیہ بی بی کو تمام حقوق حاصل ہیں۔ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتی ہے۔

وزیراعظم نے یورپی پارلیمنٹ کے صدرانتونیو تاجانی کی جانب سے کیے گئے فون کال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی ہم آہنگی کے لیے بات چیت کا عمل ناگزیر ہے۔

آسیہ بی بی کیس کے فیصلے کے بعد پورے ملک میں تین روز تک احتجاج کیا گیا تھا جبکہ تحریک لیبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سمیت دیگر جماعتوں کی کی جانب سے دھرنے بھی دیئے گئے تھے تاہم حکومت نے تمام معاملہ افہام و تفہیم سے طے کرلیا تھا۔

مذاکرات کے بعد حکومت اور مظاہرین کے درمیان معاہدے طے پایا تھا جس میں یہ شرط بھی رکھی گئی تھی کہ آسیہ بی بی کو ملک باہر نہیں جانے دیا جائے گا اور کیس کے فیصلے پر نظر ثانی اپیل بھی دائر کی جائے گی۔

کچھ روز قبل آسیہ بی بی کی رہائی اور ملک سے باہر منتقل کیے جانے کی خبر نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی تھی تاہم حکومت کی جانب سے اس خبر کی فوری تردید کے کوئی خاص ردعمل سامنے نہیں آیا تھا۔

آسیہ بی بی کیس:

آسیہ بی بی مبینہ طور پر جون 2009 میں ایک خاتون سے جھگڑے کے دوران خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ وعلیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی مرتکب ہوئی تھی۔ آسیہ بی بی کو نومبر 2010 میں جرم ثابت ہونے پر عدالت نے سزائے موت سنا دی تھی۔ جس پر سزا کے خلاف آسیہ بی بی نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا لیکن ہائی کورٹ نے بھی آسیہ بی بی کی سزا کو برقرار رکھا تاہم پھر آسیہ بی بی نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیل دائر کر دی تھی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے توہین رسالت کیس میں آسیہ مسیح کو بری کرنے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس ثاقب نثار نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے حکم جاری کیا تھا کہ کسی ٹی وی چینل پر اس کیس سے متعلق کوئی بحث نہیں کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں