انور مجید کو ایسی بیماری نہیں کہ وہ عدالت نہ آسکیں، عدالت

عدالت کا نیب کو اومنی گروپ کے مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم

فائل: فوٹو


کراچی: بینکنگ کورٹ نے اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید یا اُن کے ڈاکٹر کو اگلی سماعت پر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ انور مجید کو ایسی بیماری نہیں کہ وہ عدالت نہ آسکیں۔

کراچی کی بینکنگ کورٹ میں نیشنل بینک سمیت نجی بینکوں کی جانب سے گروی شوگر اسٹاک کے چوری ہونے کی شکایتی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے تینوں بیٹے اور اومنی گروپ کے ڈائریکٹرز سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے جب کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کی جانب سے انور مجید کی صحت کے متعلق میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق انور مجید کو کوئی ایسی بیماری نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ عدالت میں پیش نہ ہوسکیں۔

عدالت کو بتایا گیا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق انور مجید کے دل کا والو بند ہے اور ڈی پولر ڈس آرڈر کی بیماری ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ ایسی بیماریاں ہیں جو پاکستان میں ہر چوتھے آدمی کو ہوتی ہیں۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر انور مجید یا اُن کے ڈاکٹر کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے وکالت نامہ انور مجید سے جیل انتظامیہ کے ذریعے دستخط کرانے کی اجازت دے دی جب کہ مقدمے کی سماعت 20 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔

نیشنل بینک کی جانب سے آٹھ شوگر ملز اور نجی بینکوں کی جانب سے دو شوگر ملز کے خلاف شکایات درج ہیں جب کہ ملزمان کو شکایات کی دستاویزات فراہم کر دی گئی ہیں۔

اومنی گروپ کے ڈائریکٹرز اور انور مجید کے بیٹوں سمیت دیگر کی شوگر ملز مقدمے میں درخواست ضمانت پر بھی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے خواجہ مصطفی ذوالقرنین، خواجہ سلمان، علی کمال، اشفاق چوہدری اور منہال مجید کی درخواست ضمانت دس،دس لاکھ  روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی۔

نیشنل بینک کی جانب سے چمبڑ شوگر مل، ٹنڈوالہیار، نیو دادو، نوڈیرو، انصاری اور باندھی شوگر ملز سے اسٹاک چوری کی شکایات درج کرائی گئی تھیں۔


متعلقہ خبریں