ذیابیطس کیا ہے؟ خطرناک مرض سے بچاؤ کیسے ممکن

میٹھے سے پرہیز، صحت مند غذائیں اور جسمانی ورزش سے مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے


اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر میں ذیابیطس کا عالمی دن 14 نومبر کو منایا جاتا ہے جس کا مقصد لوگوں میں اس مرض سے متعلق آگاہی مہیا کرنا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق 80 کی دہائی تک دنیا بھر میں 108 ملین افراد ذیابیطس کا شکار تھے جب کہ 2014 میں یہ تعداد 422 ملین تک جا پہنچی تھی، رپورٹ کے مطابق ذیابیطس ترقی پذیر اور تیسری دنیا کے ممالک میں زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 1980 میں 18 یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں ذیابیطس کی شرح 4.7 تھی جو 2014 میں بڑھ کر 8.5 تک جا پہنچی۔ جب کہ 2016 میں شائع ایک رپورٹ کے اعداد وشمار کے مطابق سال بھر میں 1.6 ملین اموات صرف ذیابیطس کی وجہ سے ہوئیں۔

ذیابیطس کیا ہے؟

 ذیابیطس ایک ایسا دائمی مرض ہے، جس میں خون کی شوگر مطلوبہ حد سے بڑھ جاتی ہے۔ ذیابیطس لبلبے میں پیدا ہونے والے ہارمون انسولین کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔انسولین کی یہ کمی دو طرح کی ہو سکتی ہے جسے ٹائپ ون ذیابیطس اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کہا جاتا ہے۔

ٹائپ ون

ٹائپ ون ذیابیطس میں لبلبے سے انسولین کی پیداوار ہی کم یا ختم ہو جاتی ہے۔  اس میں بیماری کی علامات بہت شدید ہوتی ہیں اورعام طور پر تشخیص ہونے میں دیرنہیں لگتی۔ ذیابیطس کی اس قسم کا علاج روز اول سے ہی انسولین کے ٹیکوں سے کرنا پڑتا ہے

 ٹائپ ٹو

ٹائپ ٹو ذیابیطس میں  لبلے سے انسولین تو پیدا ہوتی رہتی ہے، لیکن کسی وجہ سے اسکا اثر کم ہو جاتا ہے۔ اس کیفیت کو انسولین کے بے اثری کہا جاتا ہے۔ ذیابیطس کی یہ قسم عام ہے، پاکستان میں ذیابیطس کا شکار 95 فیصد افراد اسی ٹائپ سے متاثر ہوتے ہیں۔

ذیابیطس سے لاحق دیگر  خطرات

ذیابیطس سے متاثرہ افراد میں ہارٹ اٹیک اور سٹروک کا خطرہ موجود ہے۔ خون کے بہاؤ کے مسائل کی وجہ سے ذیابیطس سے متاثر افراد پاؤں کے السر کا شکار ہو جاتے ہیں۔

ماہرین صحت کے مطابق ذیابیطس گردے فیل ہونے جانے کا ایک اہم سبب بن سکتا ہے۔

ذیابیطس سے بچاؤ ممکن ہے

 صحت مند غذا اور ورزش کو معمول بنا کر خون میں شکر کو مناسب سطح پر رکھا جا سکتا ہے۔ میٹھے سے پرہیز، غذا میں سبزیوں، پھلوں، اناج اور مچھلی کے اومیگا تھری تیل کے استعمال سے بھی مرض کو قابو میں کیا جا سکتا ہے۔

جسمانی ورزش خون میں شکر کی مقدار کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے، متاثرہ فرد کے لیے چہل قدمی کرنا یا سیڑھیاں چڑھنا ضروری ہے۔


متعلقہ خبریں