یورپ کی سب سے بڑی معیشت تنزلی کا شکار


برلن: یورپ کی سب سے بڑی جرمن معیشت رواں برس کے تیسرے حصے میں تنزلی کا شکار ہو گی ہے۔

جرمنی میں 2015 کے بعد پہلی مرتبہ معیشت میں اس طرح کے رجحانات دیکھے گئے ہیں اوراس کی مرکزی وجوہ ملک کی گرتی ہوئی تجارتی ساکھ  اور کنزیومراسپنڈنگ میں کمی بتائی جاتی ہے۔

ایک برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یورپ کی سب سے بڑی معیشت میں سال کے دوسرے حصے میں 0.5 فیصد کی بہتری دیکھی گئی تھی تاہم  دوسرے حصے کے مقابلے میں تیسرے حصے میں جی ڈی پی کی سطح میں 0.2 فیصد کی کمی آئی۔

جرمنی کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2013 کے ابتدائی تین ماہ میں جی ڈی پی میں 0.3 فیصد کی کمی آئی تھی جس کے بعد پہلی مرتبہ اس قدر کمی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ 2015 کے پہلے حصے کے بعد پہلی مرتبہ معیشت تنزلی کا شکار ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ صورتحال درحقیقت تجارتی توازن میں عدم استحکام کے باعث عمل میں آئی ہے۔ایکسپورٹنگ پاور ہاؤس کہلانے والے جرمنی کی معیشت درآمدات میں اضافے اور برآمدات میں کمی کے باعث  دباؤ کا شکار ہے۔

ماہرین معاشات کی پیشن گوئیوں کے برخلاف سال کے تیسرے حصے کے دوران معاشی ترقی کی رفتار 1.1 فیصد تھی جبکہ ماہرین 1.3 فیصد کی توقع رکھتے تھے۔


متعلقہ خبریں