اسرائیلی وزیردفاع احتجاجاً مستعفی، نیتن یاہو مشکلات میں


یروشلم: اسرائیلی وزیردفاع ایوید ورلائبرمین نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے غزہ سیز فائر معاہدے کے خلاف اپنا استعفیٰ احتجاجاً پیش کیا ہے کیونکہ وہ اس کو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے گٹھنے ٹیکنے کے مترادف سمجھتے ہیں۔

مؤقر اسرائیلی اخبار اور عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل کے وزیر دفاع نے اپنا استعفیٰ پیش کرتے ہوئے واضح کیا کہ ان کی پارٹی ’اسرائیل بیتینو‘ وزیراعظم کے ساتھ قائم سیاسی اتحاد سے علیحدگی اختیار کررہی ہے۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق انہوں نے قبل از وقت انتخابات کرانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ اسرائیلی کے مطابق اسرائیل کے وزیر دفاع نے امید ظاہر کی  ہے کہ آئندہ اتوار تک قبل از وقت انتخابات کی تاریخ طے کرلی جائے گی۔

وزیراعظم نیتن یاہو نے وزیر دفاع کے مستعفی ہونے پر وزارت دفاع کا قلمدان خود سنبھال لیا ہے۔

نیتن یاہو کی لیکود پارٹی کے ایک عہدیدار نے بھی خبررساں ایجنسی سے بات چیت میں کہا ہے کہ وزیراعظم عارضی طور پر لائبرمین کا قلمدان سنبھال لیں گے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق لائبرمین کی سیاسی جماعت سمیت حکومتی اتحاد سے علیحدگی کے سبب وزیراعظم کو پارلیمنٹ میں صرف ایک نشست کی اکثریت حاصل رہ گئی ہے جو اس بات کی غماز ہے کہ حکومت سیاسی اورعددی اعتبار سے مشکلات کا شکار ہے۔

قواعد و ضوابط کے مطابق اسرائیل میں انتخابات کا انعقاد نومبر 2019 میں ہونا ہیں۔ عالمی سیاسی مبصرین کا مؤقف ہے کہ لائبرمین کے استعفیٰ کے بعد ملک میں قبل از وقت انتخاب کے امکانات بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں۔

عالمی خبررساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیردفاع لائبرمین نے استعفیٰ کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا کہ گزشتہ روز جو کچھ ہوا ان کے خیال میں وہ حماس کو دہشت گردی کی مشروط اجازت دینے کے مترادف ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کی حکومتی پالیسی کو سخت نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے لائبرمین نے کہا کہ بطور ریاست مختصرمدت کے لیے خاموش رہنے کے بدلے طویل عرصے کے لیے قومی سلامتی کو خطرات  میں ڈالنے کا سودا کر رہے ہیں۔

لیبر مین کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدام کے بعد جلد از جلد نئے انتخابات کی تاریخ پر متفق ہوجانا چاہیے۔

اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس کے ساتھ سیز فائر معاہدے کا دفاع کیا ہے۔ اس معاہدے کے بعد گزشتہ چار سال سے غزہ میں اسرائیلی افواج اور فلسطینیوں کے مابین جاری پرتشدد کارروائیوں کا خاتمہ ہوا ہے۔

اسرائیل کی حکمراں جماعت لیکود پارٹی کے ترجمان نے عالمی خبررساں ایجنسی سے بات چیت میں تسلیم کیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حکومتی اتحاد کو مضبوط و مستحکم کرنے کے لیے پارٹی رہنماؤں سے مشاورت شروع کردی ہے۔


متعلقہ خبریں