افغان صوبے فرح میں طالبان کا حملہ، 30 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق


کابل: افغان مغربی صوبے فرح میں ایرانی سرحد کے قریب طالبان کے حملے میں 30 افغان سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہو گئے ہیں۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے طالبان حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بدھ کو طالبان حملے میں 30 سے زائد پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ جائے وقوع پر مزید  نفری بھیج دی گئی ہے۔

انہوں ںے کہا کہ افغان صوبے فرح میں ہمارے کئی سیکیورٹی اہلکار افغان حملوں میں اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں۔

چار روز قبل بھی فرح صوبے کی ایک چیک پوسٹ اور قریبی علاقوں میں افغان طالبان کے حملے میں 50 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہو گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق طالبان کے حملوں کی بڑی وجہ علاقے سے غیر ملکی فورسز کو بے دخل کرنا اور علاقے میں اسلامی قوانین کو نافذ کرنا ہے۔

طالبان کی جانب سے فرح میں ہونے والے حملے کی ذمہ دار قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ اُن کی پالیسی کا حصہ ہے تاکہ افغان حکومت کو امریکہ کے ساتھ طے ہونے والے معاملات سے روکا جاسکے۔

افغان عسکریت پسندوں کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے کہا ہے کہ حملہ آوروں نے فرح میں 35 سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک اور دو اہلکاروں کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ اسلحے کی بڑی کھیپ قبضے میں لینے کے بعد سرکاری گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی ہے۔

امریکی کمانڈر نے امید ظاہر کی ہے کہ افغان طالبان اپنی پوزیشن کو واضح کرتے ہوئے امریکہ کے افغانستان میں نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے رابطہ کرکے مذاکرات کی جانب آئیں گے۔

افغان صوبے فرح کی سرحد ایران کے ساتھ ملتی ہے اور اس صوبے کے اکثر اضلاع پر یا تو طالبان کا کنٹرول ہے یا حکومت اور طالبان کے درمیان کنٹرول کے حوالے سے سخت لڑائی جاری ہے۔ حالیہ مہینوں میں اس صوبے میں پولیس اور افغان نیشنل آرمی کے سینکڑوں اہل کار طالبان کے حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں