کراچی: صدر کی تاریخی ایمپریس مارکیٹ کا حسن لوٹنے لگا


کراچی : تاریخی ایمپریس مارکیٹ میں 12 روز تک تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رہا، کارروائی کے دوران سرکاری زمین پر غیر قانونی طور پر قائم 380 دکانوں کو گرا دیا گیا۔

سینیئر ڈائریکٹر کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) بشیر صدیقی نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایمپریس مارکیٹ میں بیرونی جانب قائم تجاوزات کا خاتمہ کر دیا گیا ہے اور اندرونی حصے میں قائم دکانوں اور پتھاروں کو واگزار کرانے کا عمل جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تجاوزات مافیہ نےکس حد تک اپنے پنجے گاڑ رکھے تھے اس بات کا اندازہ اس چیز سے لگایا جا سکتا ہے کہ کے ایم سی کے رکارڈ کے مطابق ایمپریس مارکیٹ کے اطراف صرف 1400 دکانوں کو ہی قانونی طور پر اجازت تھی جبکہ آپریشن میں وہاں 25 سو دکانیں ہونے کا انکشاف ہوا۔ کارروائی میں غیر قانونی دکانوں کو مسمار کر دیا گیا۔

مزید برآں دورانِ آپریشن ایک زیرِ زمین سہہ منزلہ برف خانا ہونے کا بھی انکشاف ہوا۔ آپریشن کے میں غیر قانونی طور پر قائم گوشت مارکیٹ بھی مکمل طور پر خالی کرا لی گئی۔

آپریشن کے بعد تاریخی عمارت کی تزئینِ نو کے کام کا آغاز کر دیا گیا ہے اور آپر یشن کے نتیجے میں جمع ہونے والے ملبے کا بھی 85 فیصد حصہ اُٹھا لیا گیا ہے جبکہ باقی ملبہ بھی آج رات تک اُٹھا لیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں