طاہر داوڑ قتل: حکومت معاملہ افغان حکام کیساتھ اٹھائے، بلاول

میرے منشور کے مطابق جو کام کرے گا اس سے اتحاد ہوسکتا ہے، بلاول | urduhumnews.wpengine.com

کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے ایس پی طاہر خان داوڑ کےاغوا اور قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سینئرپولیس افسرکا اسلام آباد سے اغوا اور افغانستان میں قتل قابل تشویش ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک سینئر پولیس افسر کیسے اسلام آباد سے اغوا ہوا اور بلا روک ٹوک افغانستان منتقل ہوگیا، وفاقی حکومت نے طاہر داوڑ کے اغوا کے بعد سیکیورٹی ہائی الرٹ کیوں نہ کی؟

بلاول بھٹو نے کہا کہ موجودہ حکومت نے طاہر داوڑ کے اغوا کے واقعے کو غیر سنجیدہ لیا، حکومت کا اس معاملے سے نمٹنے کا طریقہ ناقابل فہم ہے، ابھی بھی اس معاملے میں کئی جواب آنا باقی ہیں، پی ٹی آئی حکومت کو یہ معاملہ افغان حکام کے ساتھ اعلی سطح پر اٹھانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ سیف سٹی پروجیکٹ پرالزام دھرنے کے بجائے حکومت نے اغوا کے معاملے کو سنجیدہ کیوں نہیں لیا، حکومت بتائے کہ کیا وجہ ہے کہ طاہر داوڑ کے اغوا کے واقعہ کو اولیت نہیں دی گئی؟

چیئرمین پیپلز پارٹی نے سوگوار خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں یہ کڑا وقت طاہر داوڑ کے خاندان اور پوری کی قوم کیلئے امتحان کی گھڑی ہے۔

واضح رہے دو روز قبل سوشل میڈیا پر پشاور سے تعلق رکھنے والے لاپتا ایس پی طاہر خان داوڑ کی قتل کی خبر اور تصاویر سامنے آئیں تھیں تاہم حکومت کی جانب سے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی تھی۔

سوشل میڈیا پر پورے دعویٰ کے ساتھ کہا جارہا تھا کہ کئی روز قبل دارا لحکومت اسلام آباد سے لاپتا ہونے والے ایس پی طاہر داوڑ کو افغانستان میں قتل کردیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں