ابوظہبی ٹیسٹ میں پاکستان کی پوزیشن مستحکم

نیوزی لینڈ کو مشکلات کا سامنا،پہلے روز پوری ٹیم صرف 153 رنز پر آؤٹ

  • یاسر شاہ تین، محمد عباس، حسن علی اور حارث سہیل نے دو دو وکٹیں حاصل کیں
  • نیوزی لینڈ کے کپتان 63 رنزبنا کرنمایاں رہے

دبئی:  ابو ظہبی میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی پوزیشن مستحکم رہی جبکہ نیوزی لینڈ کو مشکلات کا سامنا رہا۔

کھیل کے اختتام پر پاکستان نے دو وکٹ کے نقصان پر 59 رنز بنائے۔ امام الحق چھ اورمحمد حفیظ 20 رنز بنا کرآؤٹ ہوئے جبکہ اظہرعلی دس اورحارث سہیل 22 رنزبنا کرناٹ آؤٹ رہے۔

نیوزی لیند کے ڈی گرینڈہوم اورٹرینٹ بولٹ نےایک،ایک وکٹ حاصل کی۔

میچ کے آغاز میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ کیوی اوپنر پہلی اننگ کا آغاز کرنے میدان میں آئے تو کھیل کو اچھا آغاز فراہم نہ کرسکے، 39 کے مجموعی اسکور پر نیوزی لینڈ کے تین اہم کھلاڑی پاکستانی بالرز کا شکار ہو گئے تھے اور پوری ٹیم صرف 153 رنز پر آؤٹ ہوئی۔

پاکستان کی جانب سے یاسرشاہ تین، محمدعباس، حسن علی اورحارث سہیل نے دو دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ نیوزی لینڈ کے کپتان ویلم سن 63 رنزبنا کرنمایاں رہے۔ پاکستان کی باؤلنگ کا جادو ایسا چلا کہ نیوزی لینڈ کے پانچ کھلاڑی ڈبل فگرزمیں ہی داخل نہ ہوسکے۔

کپتان کین ولیم سن نے ہنری نکولس کے ساتھ مل کر کریز سنبھالی تو چوتھی وکٹ کی شراکت میں 72 رنز جوڑے۔ 111 کے مجموعی اسکور پر ینری نکولس 28 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

دونوں ٹیموں کے مابین 16 سے 20 نومبر تک شیڈول کیا گیا میچ دن گیارہ بجے ابوظہبی کرکٹ اسٹیڈیم میں شروع  ہوا، مختصر فارمیٹ میں کلین سوئپ اور ون ڈے سیریز ایک ایک سے برابر کرنے کے بعد قومی ٹیم ٹیسٹ سیریز میں بھی کیویز کو ٹف ٹائم دینے کی بھرپور کوشش کرے گی۔

کرکٹ تجزیہ کار بابر اقبال نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم اس وقت فارم میں ہے، انہوں نے کہا کہ میچ سے قبل ٹاس بھی کافی اہمیت کا حامل ہے، ٹاس جیتنے والی ٹیم ابو ظہبی کرکٹ گراؤنڈ کے مزاج کے مطابق پہلے بیٹنگ کرے گی۔

قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کافی مشکل ہوگی۔ گزشتہ روز ابوظہبی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ مہمان اسکواڈ ٹیسٹ فارمیٹ میں کافی مضبوط ہے، خاص طور پر بولنگ بہت اچھی ہے، ٹرینٹ بولٹ اور ٹم ساؤتھی تجربہ کار ہیں، ہمیں ان کو بہتر انداز میں کھیلنے کے لئے محنت کرنا ہوگی۔

ٹیسٹ سیریز، پاکستان کا پلڑا بھاری

دونوں ملکوں کے درمیان کھیلی گئی 22 ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کا پلڑا بھاری ہے۔ پاکستان نے تیرہ اور نیوزی لینڈ نے صرف تین سیریز جیتی ہیں۔ دونوں ٹیموں کے مابین کھیلے گئے 55 میچوں میں سے  پاکستان نے 24 میچوں میں فتح سمیٹی اور کیویز نے 10 میچوں کا نتیجہ اپنے نام کیا جب کہ 10 میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے۔

کین ولیم سن زیادہ تجربہ کار کپتان

قومی ٹیم کے کپتان  سرفرازاحمد نے7 ٹیسٹ میچوں میں ٹیم کی کپتانی کے فرائض سرانجام دیے ہیں جن میں سے تین میچوں میں کامیابی اور تین میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ ایک ٹیسٹ میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا۔

کیوی کپتان کین ولیمسن  کا کپتانی کا تجربہ سرفراز احمد سے تھوڑا زیادہ ہے، انہوں نے اب تک17 ٹیسٹ میچوں میں کپتانی کی ہے جس میں انہیں نو میں کامیابی اور چار میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جب کہ چار میچ ڈرا ہوئے۔

کین ولیمسن کا شمار دنیا کے ٹاپ بیٹسمیوں میں کیا جاتا ہے، ولیمسن نے65 میچوں میں 50.35 کی اوسط سے5,338 رنز بنائے ہیں۔

دونوں ٹیموں کے اسکواڈ پر نظر

پاکستان

قومی ٹیم سرفراز احمد کی کپتانی میں میدان میں اترے گی، پاکستان ٹیم کی بیک بون کہلانے والے اظہر علی اور اسد شفیق ٹیم کا حصہ ہیں جب کہ ان فارم محمد حفیظ بھی سرفراز احمد کا موثر ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں۔

ون ڈے میں زخمی ہونے والے فخر امام بھی فٹ ہیں اور فائنل الیون کا حصہ ہیں۔ بابراعظم بھی ون ڈے کی فارم کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔

فاسٹ بالنگ میں پاکستان کا پلڑا بھاری ہے پاکستان کو محمد عباس، حسن علی اور میرحمزہ  کے ساتھ ان فارم شاہین آفریدی  کی خدمات حاصل ہوں گی، جبکہ اسپن بالنگ اٹیک اسٹار بالر یاسرشاہ اوربلال آصف کے ساتھ نیوزی لینڈ کو ٹف ٹائم دے گا۔

نیوزی لینڈ

کیوی ٹیم کو85 ٹیسٹ میچ کھیلنے والے تجربہ کار بیٹسمین روس ٹیلر کی خدمات بھی حاصل ہیں، 36 میچوں میں 6 ٹیسٹ سنچریاں اسکور کرنے والے ٹام لیتھیم بھی ٹیم میں شامل ہیں۔

فاسٹ بالنگ ڈیپارٹمنٹ میں کیویز کے پاس تجربہ کار ٹم ساؤتھی ہیں جن کی ٹیسٹ میچوں میں وکٹوں کی تعداد 220 ہے، سوڈی اور اعجاز پٹیل اسپن ڈیپارٹمنٹ  کو مضبوط کرنے  کے لیے ٹیم کا حصہ ہیں۔


متعلقہ خبریں