احتساب عدالت کی العزیزیہ، فلیگ شپ مقدمات کی مدت میں توسیع کی درخواست

فوٹو: فائل


اسلام آباد: احتساب عدالت نے سپریم کورٹ سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس میں ٹرائل کورٹ کی مدت میں مزید توسیع کی درخواست کر دی ہے۔

نواز شریف کے خلاف ایک بار پھر نیب ریفرنس میں توسیع کی درخواست احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کی۔ احتساب عدالت کے جج نے توسیع کے لیے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن میں ٹرائل مکمل کرنا ممکن نہیں ہے۔

خط کے متن کے مطابق العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں ٹرائل مکمل ہونے کے قریب ہے تاہم ٹرائل مکمل کرنے کے لئے مزید وقت درکار ہے اور العزیزیہ میں ملزم کا بیان جاری ہے جب کہ فلیگ شپ میں آخری گواہ پر جرح جاری ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے احتساب عدالت کو نیب ریفرنسز کی ڈیڈ لائن ہفتے کو ختم ہو رہی ہے۔

شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز دائر کرنے کا حکم سپریم کورٹ نے 28 جولائی 2017 کے پانامہ کیس کےاپنے فیصلے میں دیا تھا اور ساتھ ہی احتساب عدالت کو مذکورہ ریفرنسز کی سماعت چھ ماہ کے اندر مکمل کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

احتساب عدالت مقررہ مدت میں ان ریفرنسز میں ٹرائل مکمل نہیں کر سکی اور وقتا فوقتا سپریم کورٹ سے ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں توسیع کرنے کی استدعا کرتی رہی ہے۔

اس قبل احتساب عدالت نے 27 اگست کو سپریم کورٹ سے مدت میں توسیع کی درخواست کی تھی جسے عدالت نے قبول کرتے ہوئے مزید چھ ہفتوں کا وقت دیا تھا۔


متعلقہ خبریں