صدر عارف علوی پروٹوکول دیے جانے پر ایک بار پھر برہم

مچھ میں گیارہ کان کنوں کا قتل بزدلانہ اورگھناؤنا اقدام ہے، صدر مملکت

فوٹو: فائل


لاہور: صدر مملکت عارف علوی نے  دو روزہ دورے کے لیے لاہور آمد پر اضافی سیکیورٹی اور پروٹوکول لینے سے انکار کر دیا۔

صدر مملکت نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ لاہور ایئرپورٹ آمد پر میرے سیکیورٹی پروٹوکول میں 32 گاڑیاں منگوائی گئی ہیں، جب تک اضافی سیکیورٹی کو واپس نہیں بھیج دیا جاتا میں ایئرپورٹ پر ہی انتظار کروں گا۔

صدر مملکت کی جانب سے اظہار برہمی پر اضافی گاڑیوں کو واپس بھیج دیا گیا۔ صدر پانچ گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ گورنر ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور چوہدری سرور سے  گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔

واضح رہے صدر عارف علوی اس سے قبل بھی سیکیورٹی حکام کی جانب سے دیے گئے پروٹول کے خلاف بولتے رہے ہیں۔

ستمبر میں صدر عارف علوی کو کراچی میں ایئرپورٹ سے لے کر ان کی رہائش گاہ تک وی آئی پی پروٹول دیا گیا تھا جس  پر ان کے صاحبزادے عواب علوی نے بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

عواب علوی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں پروٹوکول کے باعث عوام کو پہنچنے والی تکلیف کی تصدیق کی اور افسوس کا اظہار کیا تھا۔

صدر نے اپنے صاحبزادے کی ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے وضاحت دی تھی کہ انہوں نے سیکیورٹی حکام کو پروٹوکول دینے سے منع کیا تھا۔

صدر عارف علوی کے کوئٹہ کے حالیہ دورے کے دوران ایئرپورٹ سے انہیں 30 گاڑیوں کے قافلے کی صورت میں لے جایا گیا، دورے کے دوران وزیر ریلوے شیخ رشید، رکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا اور سندھ اور بلوچستان کے گورنرز سمیت اعلیٰ حکومتی شخصیات ان کے ہمراہ تھیں۔

صدر کو دیے گئے 30 گاڑیوں کے پروٹوکول کے راستے میں آںے والی سڑکیں ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی تھیں۔


متعلقہ خبریں