سی ڈی اے کے گمشدہ افسر منظر عام پر آگئے

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے لاپتا ہونے والے سی ڈی اے  کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایاز  محسود خان منظر عام پر آگئے اور اس وقت ڈیرہ اسماعیل خان میں موجود ہیں۔

ایاز خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ ان کا موبائل گم ہوگیا تھا جس کے باعث وہ اہل خانہ سے رابطہ نہیں کرسکے اور گھر والوں کو بتائے بغیر اسلام آباد سے روانہ ہوگئے۔

انہوں نے اہنے ویڈیو پیغام میں ان کے اغوا کی خبروں کی سختی سے تردید کی اور بتایا کہ وہ  ڈیرہ اسماعیل خان میں بالکل محفوظ ہیں اور اپنے رشتہ داروں کے پاس ہیں۔

گزشتہ روز ان کی گمشدگی کی اطلاعات سامنے آئیں تھیں جس کے بعد سی ڈی اے کے دپٹی ڈائریکٹر ایاز خان کی گمشدگی کی درخواست تھانہ آبپارہ  اسلام آباد میں دے دی گئی تھی جبکہ وفاقی پولیس نے افسر کی گمشدگی سے متعلق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بھی تشکیل دے دی تھی۔

ایاز خان گزشتہ روز دفتر سے گھر کے لیے نکلے لیکن واپس گھر نہیں آئے تھے۔

ایاز خان کی تلاش کے لیے وفاقی پولیس کی جانب سے ایس پی سٹی عامر نیاز کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے معاملے کی تحقیقات کر دی تھی۔

ایاز خان کی اہلیہ حسن زیبا نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ میرے خاوند جمعرات کی شام ساڑھے چار بجے دفتر سے سیکٹر جی 13 میں واقع گھر کے لیے نکلے جہاں بیٹی کی شادی کی تیاری چل رہی تھیں جس کی ہفتے (کل) کو شادی ہے لیکن کچھ دیر بعد ہی انہوں نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ وہ کورنگ ٹاؤن میں ہیں۔

سی ڈی اے افسر کی گمشدگی کی درخواست تھانہ آبپارہ میں اُن کے برادر نسبتی کی جانب سے جمع کرا دی گئی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایاز خان گھر سے سی ڈی اے دفتر جی 6 گئے تھے اور رات آٹھ بجے تک اپنی اہلیہ سے رابطے میں تھے تاہم رات آٹھ بجے کے بعد اچانک اُن کے دونوں موبائل نمبرز بند ہو گئے۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ ایاز خان کی گاڑی اُن کے دفترمیں موجود تھی لیکن ایاز خان سے کوئی رابطہ نہیں ہو رہا تھا۔


متعلقہ خبریں