کراچی: قائد آباد میں بم دھماکے سے دو افراد جاں بحق

دھماکے میں آٹھ افراد زخمی ہوئے

  • وزیراعلیٰ سندھ  اور گورنر نے واقعہ کا نوٹس لے لیا
  • قائد آباد پل کے نیچے کوئی تھیلا رکھا ہوا تھا، پولیس چیف کراچی
  • پانچ زخمی جناح اسپتال میں زیرعلاج ہیں، ڈاکٹر سیمی جمالی

کراچی: شہر قائد کے علاقے قائد آباد میں دھماکے سے دو افراد جاں بحق جبکہ آٹھ افراد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ جائے واقعہ سے ملنے والی ایک اور مشکوک ڈیوائس کو بی ڈی ایس نے احتیاط سے خفیہ مقام پر منتقل کیا۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق جائے وقوع سے برآمد ہونے والے بم دیسی ساختہ ہیں۔ دوسرا برآمد شدہ بم بھی400 سے 500 گرام وزنی معلوم ہوتا ہے۔

ذرائع بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس) کے ذرائع نے بتایا کہ برآمدہونے والے بم کو لنچ باکس میں تیارکیا گیا۔

دونوں بموں کوآئی ای ڈی سے منسلک کیا گیا تھا جبکہ قائد آباد پل کےقریب بم پہلےسےپلانٹ کیا گیا تھا۔

دھماکہ قائدآباد میں واقعہ پل کے نیچے اس مقام پر کیا گیا جہاں پرانے کپڑوں اور سامان کے ٹھیلے لگائے جاتے ہیں۔

دھماکے سے ابتدا میں دس افراد زخمی ہوئے تھے تاہم بعد میں دو افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ قائد آباد میں ہونے والا دھماکہ بارود کا ہی تھا جبکہ جائے دھماکہ سے ملنے والی دوسری مشکوک چیز(ڈیوائس)  کو بی ڈی ایس نے احتیاط سے خفیہ مقام پر منتقل کی۔

ایس ایس پی ملیر کے مطابق دھماکہ قائدآباد میں ایک پل کے نیچے کھڑے ٹھیلے کے پاس ہوا مزید تفصیلات کے لیے جائے وقوع کا جائزہ لیا جارہا ہے جبکہ پولیس چیف کراچی  ڈاکٹر امیر شیخ نے بتایا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کےمطابق دھماکے سے قبل قائد آباد پل کے نیچے کوئی تھیلا رکھا تھا۔

دھماکے میں اب دو افراد کی ہلاکت اور آٹھ افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی جاچکی ہے اور زخمیوں کوجناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

پانچ زخمی جناح اسپتال میں زیرعلاج ہیں، ڈاکٹر سیمی جمالی

ڈائریکٹرجناح پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا ہے کہ قائد آباد دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی دو لاشیں جناح اسپتال منتقل کردی گئیں ہیں جبکہ پانچ زخمی جناح اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

ڈائریکٹرجناح اسپتال کراچی ڈاکٹر سیمی جمالی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  بم دھماکے کے نو زخمی جناح اسپتال لائےگئےجبکہ دھماکےمیں تین زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں دو زخمی جاں بحق ہوئے ہیں جن کی شناخت شاہد اور پپو کے نام سے ہوئی  ہے۔ دھماکے کے زخمیوں کےجسم پر لوہے کے ٹکڑوں کے نشان ہیں، انہوں نے بتایا کہ دھماکےمیں نو زخمی جناح اسپتال لائے گئے ہیں اور اکثر کو فریکچر آئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ  اور گورنر نے دھماکے کا نوٹس لے لیا:

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے قائدآباد میں دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی ہےاور زخمیوں کو فوری طبی امداد دینے کی بھی ہدایت کی ہے۔

مزید براں گورنر سندھ نے حادثے کے متاثرین کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایات کے ساتھ جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار افسوس بھی کیا ہے۔

دھماکے سے قبل قائد آباد پل کے نیچے کوئی تھیلا رکھا ہوا تھا، پولیس چیف کراچی

پولیس چیف کراچی  ڈاکٹر امیر شیخ نے بتایا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کےمطابق دھماکے سے قبل قائدآباد پل کے نیچے کوئی تھیلا رکھا تھا اور دھماکہ اس میں موجود مواد سے ہواہے۔

انہوں نے بتایا کہ واقعہ کریکردھماکےسے مماثلت رکھتا ہے تاہم دھماکےکی نوعیت کاحتمی تعین بم ڈسپوزل اسکوڈ ہی کرے گا۔

دھماکے کی جگہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سی ٹی ڈی کی ٹیمیں پہنچ گئی۔ دونوں ٹیمیں شواہد اکٹھے کر رہی ہیں۔

دھماکہ قائد آباد چوک پر ٹھیلے کے پاس ہوا، ایس ایس پی ملیر

ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ دھماکہ قائد آباد چوک پر ٹھیلے کے پاس ہوا۔ ابتدائی طور پر دھماکہ ڈیوائس کا محسوس ہو رہا ہے۔

انہوں نے تصدیق کی کہ دھماکہ میں آٹھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

واضح رہے کراچی میں چند سال قبل اسی مقام کے قریب اندرون سندھ اور پنجاب جانے والی بسوں کے اسٹاپ پر بس میں دھماکہ ہوا تھا۔ جس میں دھماکے میں ایک درجن سے زائد خواتین سمت متعدد لوگ زخمی ہوئے تھے۔


متعلقہ خبریں