پاکستان اگر 400 تک اسکور کرتا تو با آسانی فتح یاب ہوتا، محسن خان



کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی خصوصی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن حسن خان اور سابق ٹیسٹ کرکٹر کا پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین جاری ٹیسٹ میچ سے متعلق کہنا تھا کہ کم از کم دو کھلاڑیوں کو آج کے میچ میں 100 سے زائد رنز بنانے چاہیے تھے، اگر پاکستان 400 سے 450 تک اسکور کرتا تو میچ با آسانی جیت سکتا تھا۔

ہم نیوز کے پروگرام ’گیم پلان‘ میں دوسرے روز کے کھیل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج صرف اسد شفیق اور بابر اعظم کی بڑی شراکت داری رہی، اگر ایک سے دو اور اچھی پارٹنرشپس ہوتیں تو پاکستان کا اسکور 400 سے زیادہ ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی بھی بظاہر میچ پاکستان ہی جیتا نظر آرہا ہے لیکن زیادہ اسکور کی صورت میں ٹیم کی پوزیشن بہت مستحکم ہوجاتی۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کھلاڑیوں کی کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میچ میں بابر اعظم کی کارکردگی بہت نمایاں رہیں، وہ مستقبل کے اسٹار کرکٹر ہیں، ہمیشہ پر اعتماد نظر آتے ہیں جو کہ ایک اچھے کھلاڑی کی نشانی ہے۔

محسن حسن خان کے مطابق حارث سہیل نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا بالخصوص بولنگ کے شعبے میں وہ بہت اچھی کارکردگی دکھائی۔

قومی ٹیم کے بلے بازوں کی کارکردگی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے کھلاڑیوں کو بڑے اسکور کرنا سیکھنا ہوگا، ٹی ٹونٹی اور ون ڈے میں 40 سے 50 رنز اچھے سمجھے جاتے ہیں مگر ٹیسٹ کرکٹ میں یہ کافی نہیں ہیں، اس فارمیٹ کو ٹیسٹ کرکٹ اس لیے کہا جاتا ہے کہ اس میں ذہنی اور جسمانی فٹنس کا امتحان ہوتا ہے۔ اس میں کھلاڑی کی تمام تر صلاحیتوں کا پتہ چلتا ہے خاص طور پر ٹیمپرامنٹ اور ٹیکنیک ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میں اس طرح نہیں آزمائی جاتی جس طرح اس فارمیٹ میں ان کا مرکزی کردار ہوتا ہے۔‘

سابق ٹیسٹ کپتان اظہر علی کے حوالے سے محسن خان نے کہا کہ انہوں نے ڈپریشن کے باعث ریٹائرمنٹ لی تھی، وہ ون ڈے میں بھی اوپنر آکر رن کررہے تھے، اظہر علی آج کل ذہنی دباو کا شکار ہیں۔ ان کے اوپر رنز کے حوالے سے بہت پریشر ہے، انہیں اس سلسلے میں اعتماد دینے کی ضرورت ہے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کھلاڑیوں کو پورا موقع دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گراہم گوچ جو دنیا کا بہترین اوپنرتھے، انہوں نے شروع کے دو میچوں میں سفر رن بنائے تھے لیکن ان کی ٹیم نے ان کو مسلسل موقع دیا اور آخر کار وہ دنیا کے بہترین اوپنر ثابت ہوئے۔

ان کے مطابق ہماری ٹیم میں اوپنگ پوزیشن پر جس کو بھی کھلایا جائے اس کو پورا موقع دیا جائے، صرف ایک دو میچوں کی بنیاد پر فیصلہ نہیں کرنا چاہیے۔

محسن خان کے مطابق امام الحق کا دفاع بہت اچھا ہے اور اوپنر کے لیے سب سے ضروری چیز دفاع ہوتا ہے، مجھے پورا یقین ہے کہ عماد وسیم، بابر اعظم اور امام الحق مستقبل کے عظیم کھلاڑی بنیں گے۔


متعلقہ خبریں